دفتر ششم: حکایت: 8
در بیانِ عموم آیۂ ﴿كُلَّمَاۤ اَوۡقَدُوۡا نَارًا لِّلۡحَرۡبِ اَطۡفَاَهَا اللّٰهُ۔۔ الايۃ﴾ (المائدۃ: آیت 64)
اس آیت کے معنی کی وسعت کے بیان میں کہ ’’جب وہ (کفار) آتش جنگ مشتعل کرتے ہیں تو الله اس کو بجھا دیتا ہے‘‘۔
مطلب: یہاں عموم سے مراد یہ ہے کہ اس آیت میں جو ذکر ہے کہ کفار کی تحریکِ جنگ اللہ کی قدرت کے آگے چل نہیں سکتی اور وہ دب جاتی ہے تو اللہ کی اس قدرت کا غلبہ صرف کفار کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ کافر و مسلم وغیرہ سب پر اس کی قدرت غالب ہے یہاں کفار کا ذکر خصوصِ واقعہ کے لئے آ گیا۔ چنانچہ اگر مسلمان بھی کوئی ایسا کام کرنا چاہے جو مشیّتِ حق کے خلاف ہو تو حق تعالیٰ کی قدرت اس کو بھی اسی طرح تباہ کر دیتی ہے جس طرح کفار کے کام کو۔ یہ آیت یہودیوں کے حق میں نازل ہوئی ہے پوری آیت ہے۔ ﴿وَأَلْقَيْنَا بَيْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ إِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ۚ كُلَّمَا أَوْقَدُوا نَارًا لِّلْحَرْبِ أَطْفَأَهَا اللهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا﴾ (المائدہ: آیت 64) ’’اور ہم نے ان کے آپس میں (بھی) عداوتیں اور کینے ڈال دیئے ہیں (کہ وہ) قیامت تک (نکلنے والے ہیں) جب جب لڑائی کی آگ بھڑکاتے ہیں اللہ اس کو بجھا دیتا ہے اور ملک میں فساد پھیلاتے پھرتے ہیں‘‘۔
1
كُلَّمَا ھُم أَوْقَدُوا نَارَ الوَغٰی أَطْفَأَهَا اللهُ نَارَهُم حَتَّى النْطَفیٰ
ترجمہ: جب بھی انہوں نے جنگ کی آگ مشتعل کی تو الله تعالیٰ نے ان کی آگ کو بجھا دیا یہاں تک کہ وہ بجھ گئی۔
2
عزم کرده کہ دِلا ایں جا مایستگشتہ ناسی عزم زانکہ اہلِ عزم نیست
ترجمہ: (غرض) اس (قلاب یا خونی یا لوند وغیرہ) نے (اپنے فعل کا برا انجام معلوم کرکے پختہ) قصد کیا کہ اے دل آینده اس (کام) کے پاس بھی نہ پھٹکنا مگر پھر بھول گیا کیونکہ وہ عزم صاحبِ عزیمت کی طرف سے نہیں تھا۔
(آگے اہلِ عزم نہ ہونے کی توضیح ہے)
3
چوں نبودش تخمِ صدقے کاشتہحق برو نسیاں آں بگماشتہ
ترجمہ: چونکہ اس نے تہ دل سے (پختگی و استقامت کے ساتھ توبہ کا) بیج نہیں بویا تھا۔ اس لئے حق تعالیٰ نے اس (توبہ) پر فراموشی کو مسلط کر دیا۔
مطلب: اس نے توبہ بھی کی تو ناقص و کمزور توبہ کی اس لئے وہ دیر پا نہ رہی اور بحکمِ حق بھول بسر گئی اور یہ اس نے ترکِ معصیت کی ناقص تدبیر کی۔ حالانکہ توکل وہی مفید اور مثمرِ خیر ہوتا ہے جس کے ساتھ پوری تدبیر بھی ہو۔ آگے حق تعالیٰ کے اس نسیان طاری کرنے کی توضیح ایک مثال سے فرماتے ہیں۔
4
گرچہ بر آتش زنہ دل مے زند آں ستاره ش را کفِ حق مے کُشد
ترجمہ: اگرچہ وہ ( شخص آگ روشن کرنے کی تدبیر میں) چقماق پر دل لگاتا رہے مگر اللہ کا ھاتھ (تعلقات دنیویہ کی) اس کی چنگاری کو بجھا دیتا ہے (اس اجمال کی تفصیل اگلی حکایت سے فرماتے ہیں):