دفتر 6 حکایت 74: معتقد (درویش) کا سوال کرنا کہ شیخ کہاں ہیں اور ان کی بیوی سے نا مبارک جواب سننا

دفتر ششم: حکایت: 74



پرسیدنِ مرید کہ شیخ کجاست و جوابِ نافرجام شنیدن از حرمِ اُو

معتقد (درویش) کا سوال کرنا کہ شیخ کہاں ہیں اور ان کی بیوی سے نا مبارک جواب سننا

1

اشکش از دیده بجست و گفت اُو با ہمہ آں شاہِ شیریں نام کُو

ترجمہ: (غم و اضطراب سے) اس کے آنسو آنکھوں سے نکل پڑے اور بولا باوجود (ان) سب (باتوں) کے وہ شاہِ شیریں نام ہیں کہاں؟

2

گفت آں سالوسِ زرّاقِ تہی دامِ گولاں و کمندِ گمرہی

3

صد ہزاراں خام ریشان ہمچو تو اوفتاده از وَے اندر صد عتو

4

گر نہ بینیش و سلامت وا رَوی خیرِ تو باشد نگردی زو غوی

ترکیب: ’’آں سالُوس‘‘ سے لے کر دوسرے شعر کے آخر تک مبتدا ہے۔ آگے ’’گر نہ بینیش‘‘ آخر شعر تک شرط۔ جزا مل کر خبر ہوئی۔

ترجمہ: اس (عورت) نے کہا۔ وہ مکاّر، ریا کار، (فضائل سے) کورا، احمقوں کا جال، گمراہی کی کمند جس کی وجہ سے تجھ جیسے لاکھوں بے عقل سینکڑوں الحادوں میں مبتلا ہو گئے۔ اگر تو اُس کو نہ دیکھے اور سلامت واپس چلا جائے تو تیرے لیے بہتر ہے تاکہ تو اُس (کی صحبت) سے گمراہ نہ ہو۔

5

لاف کیشے کاسہ لیسے طبل خوار بانگِ طبلش رفتہ اطرافِ دیار

ترجمہ: (وہ) ایک شیخی باز (اور) چٹورا (اور) پیٹو ہے۔ (پھر طرفہ یہ کہ) اس کے زہد و تقوٰی کے) نقارے کی آواز اطرافِ ملک میں پہنچ گئی۔

6

سِبطی اند ایں قومِ گوسالہ پرست بر چنیں گاوے ہمی مالند دست

ترجمہ: (ہاں اس کے) یہ (معتقد) لوگ (بھی) بنی اسرائیل (کی مانند) ہیں (جو) بچھڑے کو پوجنے والے تھے۔ (چنانچہ یہ بھی) ایسے بیل پر حسنِ اعتقاد سے ہاتھ پھیرتے ہیں۔

7

جِیْفَۃُ اللَّیْل ست و بَطَّالُ النَّہَار ہر کہ او شد غرۂ ایں طبل خوار

ترجمہ: (جو شخص) اس پیٹو کے دھوکے میں آ گیا وہ رات کا مردار اور دن بھر کا نکما ہے۔

8

ہشتہ اند ایں قوم صد علم و کمال مکر و تزویرے گرفتہ کاینست حال

ترجمہ: ان لوگوں نے تمام علم و کمال کو چھوڑ رکھا ہے (اور) مکر و فریب اختیار کر لیا ہے (اور دعوٰی یہ ہے) کہ یہ حال ہے۔

9

آلِ موسٰی کُو دریغا تا کنوں عابدانِ عِجل را ریزند خوں

ترجمہ: افسوس (وہ علمائے حقانی) کہاں ہیں (جو انسدادِ منکرات میں) آلِ موسٰی؟ (کی مانند ہیں) تاکہ وہ اب ان بچھڑے کے پجاریوں کو قتل کر ڈالیں۔

10

کُو رہِ پیغمبر و اصحابِ اُو کُو نماز و سبحہ و آدابِ اُو

ترجمہ: کہاں ہے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سنت اور ان کے اصحاب کی؟ کہاں ہے نماز اور تسبیح اور اس کے آداب؟

11

شرع و تقوٰی را فگنده سوئے پشت کو عمرؓ کو امرِ معروفِ درشت

ترجمہ: شرع و تقوٰی کو تو (ان لوگوں نے) پسِ پشت ڈال رکھا ہے۔ (آہ آج) کہاں ہیں حضرتِ عمر رضی الله عنہ (اور) کہاں ہے (ان کا) سخت امر معروف؟ (آج اس کی بڑی ضرورت ہے)۔

12

کایں اباحت زیں جماعت فاش شد رخصتِ ہر مفلسِ قلّاش شد

ترجمہ: کیونکہ یہ (ممنوعات کو) جائز سمجھنا (جو آج کل جہلاء میں مروّج ہو گیا) اسی جماعت سے شائع ہوا ہے (اور) یہ (جماعت) ہر مفلِسِ قلّاش کی اجازت یابی (کا سبب) ہو گئی۔