دفتر ششم: حکایت: 73
آمدنِ آں مرید شیخ ابو الحسن خرقانی بزیارتِ شیخ رحمۃ اللہ
شیخ ابوالحسن خرقانی کے ایک معتقد کا شیخ کی زیارت کے لیے حاضر ہونا
1
رفت درویشے ز شہرِ طالقاںبہرِصیتِ بوالحسن تا خارقاں
ترجمہ : ایک درویش شہرِ طالقان سے شیخ ابو الحسن (خرقانی رحمۃ اللہ تعالیٰ) کی شہرت کے سبب سے (ان کا معتقد ہو کر دیدار کے لیے) خارقان کی طرف چلا۔
2
کوہہا ببرید و وادیِّ درازبہرِ ديدِ شیخ با صدق و نیاز
ترجمہ: اس نے شیخ کے دیدار کے لیے (راستے کے) پہاڑ اور لمبی وادیاں (کمال) صدق و نیاز سے طے کیں۔ حافظ رحمۃ اللہ علیہ ؎
یا رب این کعبۂ مقصود تماشاگہِ کیستکہ مغیلانِ طریقش گل و نسرينِ من ست
3
آنچہ در رہ دید از جور و ستمگرچہ درخورد ست کوتہ می کنم
ترجمہ: اس نے راستے میں جو تکالیف اور مصائب دیکھے۔ اگرچہ (اس) قابل ہیں (کہ ان کا ذکر کیا جائے۔) مگر میں (قصہ کو) مختصر کرتا ہوں۔
4
چوں بمقصد آمد از راه آں جواںخانۂ آں شاه را جُست او نشاں
ترجمہ: جب وہ جوان راہِ (سفر) سے (منزل) مقصود پر پہنچا تو (کسی سے) ان سلطانِ (طریقت) کے گھر کا پتا پوچھا۔
5
چوں بصد حُرمت بزد حلقہ درشزن بروں کرد از درِ خانہ سرش
ترجمہ: جب (گھر کا پتا مل گیا اور گھر پر حاضر ہو کر) بصد ادب اُن کے دروازہ کی زنجیر کھٹکھٹائی تو (ان کی) عورت نے گھر کے دروازہ سے اپنا سر نکالا۔
6
کہ چہ می خواہی بگو اے بوالکرمگفت برقصدِ زیارت آمدم
ترجمہ: (اور پوچھا) کہ اے کرم فرما! تم کیا چاہتے ہو۔ اس نے کہا، میں (شیخ کی) زیارت کے قصد سے حاضر ہوا ہوں۔
7
خنده زد زن کہ خَہ خَہ ریش بِیںایں سفرگیری و ایں تشویش بیں
ترجمہ: عورت نے ایک قہقہہ لگایا (اور کہا) خوب خوب! (ذرا اپنی) ڈاڑھی کو تو دیکھ (اور بایں ریش و فَش) اس سفر اختیار کرنے کو اور اس پریشانی کو دیکھ۔
8
خود ترا کارے نبود آں جایگاهکہ بہ بیہوده کنی ایں عزمِ راہ
ترجمہ: (ارے بھلے مانس!) کیا تجھے (اپنے) اُس مقام میں کوئی کام ہی نہ تھا کہ فضول اس راہ کا تو نے قصد کیا۔
9
اشتہائے گول گردی آمدتیا ملولیِّ وطن غالب شُد ست
ترجمہ: (یا شاید) تجھے گردشِ احمقانہ کی خواہش ہوئی یا وطن سے اُکتا جانا تجھ پر غالب ہوا۔
10
یا مگر ديوَت دوشاخہ برنہادبر تو وسواسِ سفر را برکُشاد
ترجمہ: یا (شاید) شیطان نے تیری گردن پر (وہم کا) جؤا رکھ دیا (اور) تجھ پر وسواسِ سفر (کا راستہ) کھول دیا۔
11
گفت نافرجام وفحش و دمدمہمن نتانم باز گفتن آں ہمہ
ترجمہ: (غرض) اس (عورت) نے (اسی طرح بہت سی) نا مبارک اور فحش اور خشم آلود باتیں کہیں۔ میں ان سب کا اعادہ نہیں کر سکتا۔کیونکہ ان کا نقل کرنا بھی سوئے ادب ہے۔)
12
از مثل و ز ریشخندِ بے حسابآں مرید افتاد در غم و اضطراب
ترجمہ: تمثیلات (ہتک آمیز) اور استہزائے بے حساب سے وہ معتقد غم و اضطراب میں مبتلا ہو گیا۔