دفتر 6 حکایت 23: جو غافل عمر کو ضائع کرتا ہے اور نزع کے وقت متنبّہ ہوتا ہے اس کی تشبیہ اہل حلب کے ماتم کے ساتھ



تشبیہ مُغفّلے کہ عُمر ضائعِ کُند و در نز ع بیدار شود بماتمِ اہلِ حلَب

جو غافل عمر کو ضائع کرتا ہے اور نزع کے وقت متنبّہ ہوتا ہے اس کی تشبیہ اہل حلب کے ماتم کے ساتھ

1

 روز عاشورا ہمہ اہلِ حلب  بابِ انطاکیّہ اندر تا بشب 

2

 گرد آید مرد و زن جمعے عظیم ماتمِ آن خاندان دارد مقیم

ترجمہ: عاشورا کے روز تمام اہلِ حلب دروازۂ انطاکیہ کے اندر رات تک جمع رہتے ہیں (اور) مردوں عورتوں کا ایک بڑا مجمع اس خاندان (نبوت) کا ماتم قائم رکھتا ہے۔ 

مطلب: یوم عاشورا ماہ محرم کی دسویں تاریخ ہے اس روز حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اپنے خاندان کے اکثر افراد سمیت اہلِ کوفہ کی غداری اور اہلِ شام کے ظلم و ستم سے میدانِ کربلا میں شہید ہوئے تھے۔ شیعہ لوگ ہر سال عاشورا کے روز اس واقعۂ ہائلہ کی یاد تازہ رکھنے کے لئے ماتم کرتے ہیں جس کی لغویت و بے ہودگی پر یہ حکایت شاہد ہے۔ غرض

3

تا بشب نوحہ کنند اندر بُکا شیعہ عاشورا برائے کربلا

 ترجمہ: شیعہ لوگ (وہاں) عاشورا کے دن کربلا (کے ہولناک واقعہ) کے لئے رات تک رو رو کر نوحہ کرتے رہتے ہیں۔

 4

 بشمرند آن ظلمها و امتحان  کز یزید و شِمر دید آن خاندان

 ترجمہ: وہ لوگ ان ظلموں اور تکلیفوں کو شمار کرتے ہیں جو اس خاندان نے یزید اور شمر (کے ہاتھوں) سے دیکھے ہیں۔ (یزید ملک شام کا حکمران تھا جس کے حکم سے یہ واقعہ ہوا اور شمر وہ شقی ہے جس نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو قتل کیا)۔ 

5

 از غریو نعرہا در سرگذشت  پُر ہمی گردد ہمہ صحرا و دشت

ترجمہ: (اس) واقعہ (کی یادگار) میں (اہلِ ماتم کے) شور و فغان سے تمام جنگل اور بیاباں پُر ہو جاتے ہیں۔