دفتر 6 حکایت 179: خاتمہ میں مثنوی کی تکمیل کی تاریخ اور سال 1216 ہجری تحریر کیا جاتا ہے

دفتر ششم: حکایت: 179



در ختم و سالِ تاریخِ اِختتامِ مثنوی، مذکور میشود 1216 ہجری

ترجمہ: خاتمہ میں مثنوی کی تکمیل کی تاریخ اور سال 1216 ہجری تحریر کیا جاتا ہے

1

ختم شُد ایں نسخہ در سالِ غیور

غیرتِ حق داردش از غیر دور

ترجمہ: (لفظ) غیور کے سال میں یہ نسخہ ختم ہوا۔ اللہ (تعالٰی) کی غیرت اس کو غیر سے دور رکھے۔

2

دستِ غیر از دامِ او دور باد

ہر کہ از نورش رَمد بے نور باد

ترجمہ: غیر کا ہاتھ اس کے دامن سے دور رہے۔ جو اسکے نور سے بھاگے، خدا کرے بے نور رہے۔

3

غیر آں کز یادِ حق بیگانہ است

در پے دنیائے دوں دیوانہ اَست

ترجمہ: غیر وہ ہے جو اللہ (تعالٰی) کی یاد سے بیگانہ ہے۔کمینی دنیا کے پیچھے دیوانہ ہے۔

4

در پے مالِ جہاں مجنوں بود

حُبِّ جاہ او را بدل مَکنوں بود

ترجمہ: دنیا کے مال کے پیچھے پاگل ہو۔ اسکے دل میں رتبہ کی محبت پوشیدہ ہو۔

5

اِنَّمَا اَمْوَالُکُمْ اَوْلَادُکُمْ

فتنۂ فرمود حق ذُوالحِکَم

ترجمہ: بے شک تمہارے اموال، تمہاری اولادحکمتوں والے اللہ تعالٰی نے (ان کو) فتنہ فرمایا ہے۔

6

تا توانی غیرِ حق را دُور کُن

بعد ازاں عَزمِ دژِ آں سُور کُن

ترجمہ: جتنا ہو سکے اللہ (تعالٰی) کے غیر کو دور کر۔ اسکے بعد اس فصیل کے قلعہ کا ارادہ کر۔

7

با خودی بینی اگر ایں اختتام

خود بُرونِ دَر بمانی والسَّلام

ترجمہ: اگر تو اس خاتمہ کو خودی کے ساتھ دیکھے گا۔ خود باہر رہ جائے گا، والسّلام۔

8

وَز خودی بیروں بَرآ و یار باش

وَر بہ پندارِ خودی اَغیار باش

ترجمہ: خودی سے باہر نکل اور یار بن۔ اور اگر تو خودی کے غرور میں ہے غیروں میں سے رہ۔

9

بہرِ یک رنگ ایں سخن یک رنگ شُد

بہرِ رجم آں شیاطیں سَنگ شُد

ترجمہ: یک رنگ کے لیے یہ کلام یک رنگ ہے۔ ان شیطانوں کے سنگسار کرنے کے لیے پتھر ہے۔

10

دَخلِ غیر اندر چنیں حصنِ حصیں

کے شود بے صلح و رَفعِ حَرب و کیں

ترجمہ: ایسے محفوظ قلعہ کے اندر غیر کا دخل۔ صلح اور لڑائی اور کینہ کے ہٹائے بغیر کب ہو سکتا ہے؟

11

با دلِ صاف از برائے حق بَبیں

از گلِ اُو تا بَری بُوئے یَقیں

ترجمہ: خدا کے لیے صاف دل کے ساتھ دیکھ۔ تاکہ تو اس کے پھول سے یقین کی خوشبو سونگھ لے۔

12

وَرنہ در چون و چرا آزارہاست

ہَر کُجا گل ہست آنجا خارہاست

ترجمہ: ورنہ چون و چرا میں تکالیف ہیں۔ جہاں کہیں پھول ہے، وہاں کانٹے ہیں۔

13

لفظ رُوپوش ست مقصد معنٰی ست

غیرِ حق جُستن ازیں لا یعنی ست

ترجمہ: لفظ نقاب ہے اور معنٰی مقصود ہیں۔ اس سے حق کے سوا ڈھونڈنا لایعنی ہے۔

14

حق بجُو و حق بگو و حق را بخواں

ہر زماں حق حق بگو حق را بداں

ترجمہ: حق کو تلاش کر اور حق کہہ اور حق پڑھ۔ ہر وقت حق حق کہتا رہ حق کو جان۔

15

ہر کہ حق را جُست حقانی ست اُو

رَحمتِ حق باد رحمانی ست اُو

ترجمہ: جس نے حق کو تلاش کیا وہ حقانی ہے۔ وہ اللہ کی رحمت سے رحمانی ہوا ہے۔

16

کارِ شیطانی مکُن شیطاں مباش

بَر غُبارِ جانِ کس آبے بپاش

ترجمہ: شیطانی کام نہ کر، شیطان نہ بن۔ کسی کی جان کے غبار پر آب پاشی کر۔

17

وقت را با غیرِ حق ضائع مکُن

بَطن را پُر رُوح را جائع مکُن

ترجمہ: وقت کو غیر حق میں برباد نہ کر۔ پیٹ کو پُر اور روح کو بھوکا نہ بنا۔

18

پردۂ پندارِ تُست ایں نَقشِ غیر

نیست جُز آں یَک صنم در جُملہ دیر

ترجمہ: یہ غیر کا نقش تیرے پندار کا پردہ ہے۔ تمام بت خانہ میں اس ایک صنم کے علاوہ نہیں ہے۔

19

فانی از خود شو بشو باقی بحق

سردہد از باطنت رَبُّ الْفَلَقْ

ترجمہ: اپنے اعتبار سے فانی بن، باقی باللہ بن۔ ”رَبُّ الْفَلَقِ تیرے اندر سے نمودار ہوگا۔

20

مَثنوی در شش مجلّہ یک نواست

حاصلِ آں غوطہ در بحرِ فناست

ترجمہ: چھ دفتروں میں مثنوی کی ایک آواز ہے۔ اسکا خلاصہ، فنا کے سمندر میں غوطہ لگانا ہے۔

21

گر رَہِ حق بایدت ہُشیار باش

غفلت از خود دور کُن بیدار باش

ترجمہ: اگر تجھے خدا کا راستہ چاہیے، ہوشیار بن۔ اپنے اندر سے غفلت دور کر، بیدار بن۔

22

باش اوّل بَر شریعت اُستوار

بعد ازاں سُوئے طریقت رُو بیار

ترجمہ: پہلے شریعت پر استقامت (اختیار) کر۔ پھر طریقت کی جانب رخ کر۔

23

گامِ اوّل مستقیمِ شرع شَو

بعد ازاں راہِ طریقت را برو

ترجمہ: پہلے قدم پر شریعت پر قائم ہو۔ اس کے بعد طریقت کا راستہ چل۔

24

تخلیہ با تحلیہ باید ضرور

تا نمائی بحرِ عرفاں را عبور

ترجمہ: آراستگی کے ساتھ صفائی ضروری ہے۔ تاکہ تو معرفت کے سمندر کو عبور کر سکے۔

25

ایں سخن را نیست ہرگز اختتام

پَس سخن کوتاہ باید والسّلام

ترجمہ: اس بات کا کبھی خاتمہ نہیں ہے۔ تو بات کو مختصر کر دینا چاہیے، والسّلام۔