دفتر ششم: حکایت: 173
﴿وَ تَکُوْنُ الْجِبَالُ کَالْعِھْنِ الْمَنْفُوْشِ﴾ (سورۃ قارعہ: 5)
”اور ہو جائیں گے پہاڑ دھنی ہوئی روئی کی طرح“
1
کوہہائے سخت چوں پنبہ شود
از نظر ہمچوں سحابے میرود
ترجمہ: سخت پہاڑ روئی کی طرح ہو جائیں گے، نظر کے سامنے ابر کی طرح چلیں گے۔
2
عالمے گردد ہَبا پیشِ نظر
غیرِ حق را مُرتفع گردد اثر
ترجمہ: آنکھ کے سامنے عالم ذرّات بن جائے گا۔ حق کے غیر کا اثر اٹھ جائے گا۔
3
چیست عالم آں عرضہا مجتمع
در یکے عین بسیطِ مُتّسع
ترجمہ: عالم کیا ہے! جمع شدہ عرض ہیں۔ ایک بہت وسیع عین میں۔
4
نیست چوں اَعراض را هرگز بقا
ہرچہ موجود ست ہست اکنوں فنا
ترجمہ: چونکہ اغراض کے لیے ہرگز بقا نہیں ہے۔ جو موجود ہے، اب فنا ہے۔
5
عالم امواجیست در بحرِ وجود
لیک چوں آبیست سیال اے ودود
ترجمہ: وجود کے سمندر میں عالم موجیں ہیں۔ لیکن اے دوست! پانی کی طرح بہنے والا ہے۔
6
ہمچو آں جوّالہ شعلہ دائرہ
در نظر آید بسرعت سائرہ
ترجمہ: جس طرح دائرے میں گھومنے والا شعلہ، نظر میں تیز چلنے والا نظر آتا ہے۔
7
نیست در واقع بجز نقطہ دِگر
ایں فساد از حسِّ تو شُد اے پسر
ترجمہ: واقع میں سوائے ایک نقطہ کے دوسری چیز نہیں ہے۔ اے بیٹا! یہ فساد تیری حس سے ہوا۔
8
ہمچناں کہ قطرہائے نازلہ
نزدِ تو شُد مستقیم و واصِلہ
ترجمہ: جیسے کہ نیچے آنے والے قطرات۔ تیرے نزدیک سیدھے (خط) اور جڑے ہوئے ہیں۔
9
بسکہ او جنبش بسرعت میکند
حِسِّ تو بر فقدِ او کے مے تَند
ترجمہ: وہ صرف تیزی سے حرکت کر رہے ہیں۔ تیرا حسّ اس کے نہ ہونے کو کب محسوس کرتا ہے۔
10
ہست در تجدید اکواں ایں جہاں
میشود مثلش مجدّد ہر زماں
ترجمہ: اس دنیا کی کائنات نیا ہونے میں ہے۔ اس جیسا ہر لمحہ نیا آ جاتا ہے۔
11
لیک حسِّ ظاہرت از اشتباه
دائم آں یک شے بہ بیند در نگاہ
ترجمہ: لیکن تیری ظاہری حسّ اشتباہ کی وجہ سے۔ ہمیشہ نظر میں ایک چیز کو دیکھتی ہے۔
12
در نظر آمد نظام متَّسق
ہست در ہر آں و لیکن ممتَحق
ترجمہ: نگاہ میں متّصل نظام ہے۔ جو ہر آن موجود ہوتا ہے، لیکن مٹنے والا ہے۔
13
نیست دَر یک لمحہ عالم را قرار
ہمچو موجِ آب دائم در فرار
ترجمہ: عالم کو ایک لمحہ کے لیے قرار نہیں ہے۔ پانی کی موج کی طرح ہمیشہ روانگی میں ہے۔
14
ہر زماں از فیضِ سابق لاحقے
ہمچو اُو موجود گردد فائقے
ترجمہ: ہر لمحہ، پہلے کے فیض کا ایک لاحق ہے۔ ایک بڑھا ہوا اس جیسا موجود ہو جاتا ہے۔
15
مُوجدِ و مُفنِی ہُماں یک ذات دوست
اِختفا با خود ظہورِ نورِ اوست
ترجمہ: پیدا کرنے والی اور فنا کرنے والی دوست کی وہی ایک ذات ہے۔ اس کا مخفی ہونا خود اس کا ظہور ہے۔
16
سرعتِ کون و فساد ایں سحر کرد
شد ز حسِّ مشترک تمییز فرد
ترجمہ: بننے اور بگڑنے کی تیزی نے یہ جادو کیا ہے۔ حسِّ مشترک سے تمیز جدا ہو گئی ہے۔
17
کُلُّ شَیْئٍ ھَالِکٌ اِلَّا وَجْھَہٗ
ایں زمان ست آشکارا اے عمو
ترجمہ: ”ہر چیز فنا ہونے والی ہے، سوائے اس ذات کے۔“ اے چچا! اسی وقت ظاہر ہے۔
18
لیک فیضِ حق مدد آرد ز جود
ہر دمش بخشد سرِ نو نو وجود
ترجمہ: لیکن سخاوت کی وجہ سے اللہ تعالٰی کا فیض مدد پہنچاتا ہے۔ اسکو ہر دم از سرِ نو نیا وجود عطا کر دیتا ہے۔
19
ہر دمت اے جاں فنا و زندگیست
غیرِ وجہ اللہ کرا پایندگیست
ترجمہ: اے جان! تیری ہر وقت فنا اور زندگی ہے۔ اللہ تعالٰی کی ذات کے سوا کس کے لیے بقا ہے؟
20
قارِعہ اینساں چو بر جانت زَند
ضربتِ آں تیشہ ہستیت را کند
ترجمہ: کھڑکھڑانے والی (قیامت) اس طور پر جب تیری جان پر پڑتی ہے۔ اس تیشہ کی ضرب تیری ہستی کو اکھاڑ دیتی ہے۔
21
مستمر بینی عدم اعیان را
نیست موجودے بجز ذاتِ خدا
ترجمہ: تو ہمیشہ موجودات کا عدم دیکھے گا۔ خدا کی ذات کے علاوہ کوئی موجود نہیں ہے۔
22
کوہہا گردد ترا مَرَّ السَّحَابْ
مرتفع شد چونکہ از چشمت حجاب
ترجمہ: پہاڑ تیرے لیے بادل کا چلنا ہو جائے گا۔ جب تیری نظر سے پردہ ہٹ جائے گا۔