دفتر 6 حکایت 154: اِس حدیث کے معنٰی کا بیان کہ ”دنیا آخرت کی کھیتی ہے“ اور اُس کی تفصیل

دفتر ششم: حکایت: 154



در بیانِ معنی آں حدیث کہ اَلدُّنْیَا مَزْرَعَۃُ الْآخِرَۃِ ( لم أجده بهذا اللفظ ، وهو صحيح المعنى ) و تفصیلِ آں

اِس حدیث کے معنٰی کا بیان کہ ”دنیا آخرت کی کھیتی ہے“ اور اُس کی تفصیل

1

زیں سبب فرمود احمد مجتبٰیؐ

مَزْرَعَۃُ الْآخِرَۃ ہست ایں سرا

ترجمہ: اسی لیے احمد مجتبٰی صلی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا یہ سرائے (یعنی دنیا) آخرت کی کھیتی ہے۔

2

گر ز دستت میشود تخمے بکار

تا بر آری خرمنے روزِ شمار

ترجمہ: اگر تیرے ہاتھ سے ہو سکے تو بیج بو، تاکہ حساب کے دن تو کھلیان اُٹھا لے۔

3

ورنہ کاری مفلسی یَوْمَ التَّنَادِ

گشتۂ مغبون و خاسر بے مراد

ترجمہ: اور اگر تو نے (عمل کا بیج) نہ بویا، تو قیامت کے دن مفلس ہوگا۔ تو خسارے میں رہے گا اور بے مراد، نقصان اٹھانے والا بن جائے گا۔

4

تخم را میکار و آ بے ہم بپاش

تا بری یَوْمَ الْحَصَادِ از غلّہ ہاش

ترجمہ: بیج بو اور پانی بھی چھڑک، تاکہ کاٹنے کے دن تو اُس کی پیداوار اٹھائے۔

5

ور نمی کاری چہ برداری ازو

روزِ محشر اے عُتُلّ و اے عتُو

ترجمہ: اور اگر تو نہ بوئے گا تو اُس سے کیا اُٹھائے گا محشر کے دن؟ اے ستمگار اور اے سرکش!

6

ہیچ مَنْ یَّعْمَلْ بقرآں خواندۂ

ایں چنیں کاہل چرا وَا ماندۂ

ترجمہ: تو نے کبھی﴿مَنْ یَّعْمَلْ(زلزال) قرآن میں پڑھا ہے! تو پھر ایسا کاہل کیوں پڑا ہے؟

7

ہست حکمِ پاکِ اُو شَرًّا یَّرَہٗ

باز بہرِ صالحاں خَیۡرًا یَّرَہٗ

ترجمہ: اس کا پاک حکم﴿شَرًّا یَّرَہٗہے، پھر نیکوں کے لیے﴿خَیۡرًا یَّرَہٗ(زلزال:7) ہے۔

8

ور نپاشی آب، دانہ خشک شُد

واں ہمہ رنج و تَعب خود لغو بُد

ترجمہ: اور اگر تو پانی نہ چھڑکے گا بیج سُوکھ جائے گا اور سب تکلیف اور تھکن لغو جائے گی۔

9

آب دہ از چشمۂ چشم اے جواں

تا شود حرثِ تو سبز و کامراں

ترجمہ: اے جوان! آنکھ کے چشمے سے پانی دے، تاکہ تیری کھیتی سبز اور کامیاب ہو۔

10

ہم ز دُزد اے جانِ من غافل مباش

تا نبرّد خام را آں بد قماش

ترجمہ: اے میری جان! چور سے بھی غافل نہ رہ۔ تاکہ وہ بد فطرت کچی نہ کاٹ لے۔

11

دُزد پنہاں از نظرہائے عوام

میدود فکرِ زرعت صبح و شام

ترجمہ: چور عوام کی نگاہ سے چُھپا ہوا۔ تیری کھیتی کی فکر میں صبح و شام دوڑتا رہتا ہے۔

12

پس ہمہ شب کن حراست دار پاس

تا نہ مستاصل کند دزدش ز داس

ترجمہ: پس تمام رات حفاظت کر، خیال رکھ تاکہ چور اُس کو درانتی سے نہ اُکھاڑے۔

13

گر دمے غافل شوی از پاسِ او

می نہد در کشتِ تو صد داسِ او

ترجمہ: اگر تو اُس کی حفاظت سے تھوڑی دیر کے لیے غافل ہوگا۔ تو وہ تیری کھیتی میں سینکڑوں درانتیاں رکھ دے گا۔

14

کُستہ خرمن را زِ کشمانت برد

یک بیک اعضا چو کشارت برد

ترجمہ: تیرے روندے ہوئے کھلیان کو تیرے کھیت سے لے جاتا ہے۔ تیرے ایک ایک عضو کر مُرغ بسمل کی طرح کاٹ دیتا ہے۔

15

گر بغفلت خفتی و ریع تو رفت

یا بہ نسیاں شُد گناہے از تو زَفت

ترجمہ: اگر تو غفلت سے سوگیا اور تیری پیداوار چلی گئی، یا تجھ سے بھولے سے کوئی بھاری گناہ ہو گیا۔

16

با خود آ زُود و ندامت پیشہ کُن

وز حسابِ روزِ حشر اندیشہ کُن

ترجمہ: جلد ہوش میں آ جا اور ندامت اختیار کر، حشر کے دن کے حساب سے ڈر۔

17

گر تو غافل گردی او زرعت برد

بلکہ از تو آں کسیرج را برد

ترجمہ: اگر تو غافل بنا وہ تیری کھیتی کاٹ لے گا۔ بلکہ تجھ سے وہ موتی لے جائے گا۔

18

کار با ہشیاری و بیداری ست

ہر کہ غافل گشت می داں ناری ست

ترجمہ: معاملہ ہوشیاری اور بیداری کا ہے، جو غافل بنا جان لے جہنمی ہے۔

19

پاسبانِ توبہ را بروے گمار

تا بوقتِ خوابِ تو آید بکار

ترجمہ: توبہ کا محافظ اس پر مقرر کر دے۔ تاکہ تیری نیند کے وقت وہ تیرے کام آئے۔

20

تو بخواب اُو خوش نگہبانی کُند

ایں چنیں حارس خدا ما را دِہد

ترجمہ: تو نیند میں ہے وہ اچھی نگہبانی کرتا ہے۔ خدایا! ایسا نگہباں ہمیں عطا کر دے۔

21

ایں سخن پایاں ندارد نیک مَرد

سُویِ حالِ صوفیِ خود باز گرد

ترجمہ: اس بات کا خاتمہ نہیں، اے نیک مرد! اپنے صوفی کے حال کی جانب واپس چل۔