دفتر پنجم: حکایت: 160
جواب گفتن امیر مر شفیعاں را و قبول نا کردنِ شفاعت بجہتِ گستاخی
امیر کا اہلِ سفارش کو جواب دینا اور (زاہد کی) گستاخی کے باعث ان کی سفارش منظور نہ کرنا۔
1
میر گفت او کیست تاسنگے زندبر سبوی ما، سبو را بشکند
ترجمہ: امیر نے کہا وہ کون ہوتا ہے جو ہمارے گھڑے پر پتھر مارے (اور) گھڑے کو توڑ ڈالے۔
2
چون گذر سازد بکویم شیر نرترس ترسان بگذرد باصد حذر
ترجمہ: (حالانکہ میرے رعب و وقار کا یہ عالم ہے کہ) جب کوئی شیر نر (بھی) میرے کوچے سے گزرتا ہے تو ڈرتا ڈرتا، سو خوف کے ساتھ چلتا ہے۔
3
بلکه بگذارد ز هیبت پنجه رامور گردد پیشِ قہرم اژدها
ترجمہ: بلکہ (میری) ہیببت سے پنجہ کو (بھی) چھوڑ جاتا ہے۔ میرے قہر کے آگے اژدہا (بھی) چیونٹی بن جاتا ہے۔
4
بندهء مارا چرا آزرد دلکرد ما را پیشِ مهماناں خجل
ترجمہ: اس نے ہمارے غلام کے دل کو کیوں آزردہ کیا ہمیں مہمانوں کے سامنے شرمندہ کیا۔ (وہ کہتے ہوں گے یہ اچھا امیر ہے کہ خانقاہوں کے درویش بھی اس کے گھڑے پھوڑ دیتے ہیں)
5
شربتی کان به زخونِ اوست ریختاین زمان همچوں زناں از ما گریخت
ترجمہ: اس نے پینے کی وہ (عمدہ) چیز جو اس کے خون سے بھی افضل تھی گرادی (اور) اب عورتوں کی طرح ہم سے بھاگ گیا۔
6
لیک جا از دستِ من او کی بَردگر شود چون مرغ و بر بالا پرد
ترجمہ: لیکن وہ میرے ہاتھ سے جان (سلامت) کہاں لے جائے گا؟ اگرچہ پرندے کی طرح (اڑنے والا) بن جائے اور بلندی پر پرواز کر جائے۔
7
تیرِ قهرِ خویش بر پرّش زنمپرّ و بالِ مردہ ریگش برکنم
ترجمہ: میں اپنے قہر کا تیر اس کے پروں پر ماروں گا (اور) اس کے ناچیز پر و بازو کاٹ ڈالوں گا۔
8
ور شود چون ماهی اندر آب دراز نهیبِ من شود زیرو زبر
ترجمہ: اور اگر وہ مچھلی کی طرح پانی میں ڈبکی لگائے گا تو میرے خوف سے زیر و زبر ہو جائے گا۔
9
ور رود در سنگِ سختِ، از کوششماز دلِ سنگش کنوں بیرون کشم
ترجمہ: اور اگر ٹھوس پتھر میں گھس جائے گا تو میں ابھی اپنی کوشش سے پتھر کی گہرائی سے اس کو باہر نکال لوں گا۔
10
جان نخواهد برد از شمشیر منور کند صد حیله و تدبیر و فن
ترجمہ: وہ میری تلوار سے جان (سلامت) نہیں لے جائے گا اگرچہ سینکڑوں حیلے، تدبیریں اور داؤ کرے۔
11
من برانم برتنِ او ضربتیکان بود مر دیگران را عبرتی
ترجمہ: میں اس کے جسم پر ایک وار کروں گا تاکہ دوسرے لوگوں کے لیے عبرت ہو۔ بعض نسخوں میں دوسرا مصرعہ یوں ہے کہ:
بود قوّادگاں را عبرتے "یعنی جو دیوث لوگوں کے لیے عبرت ہو"
12
کارِ او سالوس و زُرق و حیلت استلیک مقصودش بیانِ شهرت است
ترجمہ: اس کا کام مکر و فریب اور حیلہ ہے لیکن اس کا مقصود (اپنی) شہرت ظاہر کرنا ہے۔
13
با همه سالوس و با ما نیز همدادِ او و صد چُو او این دم دهم
ترجمہ: سب کے ساتھ مکر کرتا ہے) اور ہمارے ساتھ بھی (کرنے لگا) اب میں اس کی اور اس جیسے سینکڑوں کی داد (اس گُرز کے ساتھ) دوں گا
14
بر سرش چنداں زنم گُرزِ گراںکز تنش بیرون رود گنج رواں
ترجمہ: میں بھاری گُرز اس کے سر پر اس قدر ماروں گا کہ اس کے بدن سے روحِ رواں نکل جائے۔
15
خشمِ خونخوارش شدہ بُد سرکشياز دهانش مي درخشيد آتشي
ترجمہ: (اس وقت) اس امیر کا خونخوار غصہ بےقابو ہو رہا تھا (اور) اس کے منہ سے آگ شعلہ زن تھی۔