دفتر 5 حکایت 110: گدھے کا گھاس کی حرص سے لومڑی کے ہاتھوں مغلوب ہو جانا

دفتر پنجم: حکایت: 110

زبوں شدنِ خر دَرْ دَستِ رُوباہ از حرصِ عَلف

گدھے کا گھاس کی حرص سے لومڑی کے ہاتھوں مغلوب ہو جانا

-1-

خر دو سہ نوبت بروبہ حملہ کرد چوں مقلد بُد، فریبِ او بخورد

ترجمہ: گدھے نے (بحث و تکرار میں) دو تین مرتبہ لومڑی پر حملہ کیا۔ (مگر) چونکہ وہ مقلد تھا (اس لیے) اس کے فریب میں آ گیا۔

-2-

طنطنۂ ادراک و بینائی نداشت دمدمۂ روبہ برو سکتہ گماشت

ترجمہ: وہ ادراک اور بصیرت کی کروفر نہیں رکھتا تھا۔ (اس لیے) لومڑی کے فریب نے اس پر بد حواسی طاری کر دی۔

-3-

حرص خوردن آنچناں کردش ذلیل کہ زبونش کرد با پانصد دلیل

ترجمہ: چرنے کی حرص نے اس کو اس قدر ذلیل کیا کہ (توکل پر) پانچ سو دلیلیں رکھنے کے باوجود اس کو مغلوب کر لیا۔

(آگے مولانا بتاتے ہیں کہ جو شخص دلیل سے عملاً و فعلاً کام لینے کی صلاحیت نہیں رکھتا اس کے تمام دلائل کا دفتر بے معنی ہے۔ جیسے نامرد و مخنث کے ہاتھوں میں تلوار بے کار ہے۔ کیونکہ اس میں تلوار کے استعمال کا دِل گردہ ہی نہیں ہے (اور اس کی تائید میں ذیل کی کہانی ارشاد فرماتے ہیں)