دفتر پنجم: حکایت: 106
باز جوابِ رُوباہ خر را و تحریص کردن بکسب
پھر جواب دینا لومڑی کا گدھے کو اور کمانے کی ترغیب دینا
-1-
گفت روبہ ایں حکایتہا بہلدستہا در کسب زن جہد المقل
ترجمہ: لومڑی نے کہا ان کہانیوں کو چھوڑو۔ غریبانہ کوشش سے کمائی میں ہاتھوں کو ڈال دے۔
-2-
دست دادستت خدا کارے بکنمکسبے کن یاریِ یارے بکن
ترجمہ: خدا نے تجھے ہاتھ دیے ہیں کوئی کام کر۔ کمائی کر اور اس سے کسی دوست کی مدد کر۔
-3-
ہر کہ او در مکسبے پا مے نہدیاریِ یارانِ دیگر مے دہد
ترجمہ: جو شخص کسی کسب میں پاؤں رکھتا ہے۔ وہ دوسرے دوستوں کو مدد دیتا ہے۔
-4-
زانکہ جملہ کسب ناید از یکےہم درو گر ہم سقاء ہم حائکے
ترجمہ: کیونکہ سارے پیشے ایک آدمی سے نہیں ہو سکتے کہ وہ بڑھئی بھی ہو سقا بھی ہو اور جولاہا بھی۔
-5-
چوں بانَبازیست عالم برقرارہر کسے کارے گزیند ز افتقار
ترجمہ: جب جہاں مل جل کر کام کرنے سے قائم ہے تو ضرورۃً ہر شخص کو ایک کام اختیار کر لینا چاہیے۔
-6-
طبل خواری درمیانہ شرط نیستراست سنت کارِ مکسب کردنے ست
ترجمہ: (اہلِ عالم کے) درمیان پیٹ بھرتے رہنا (اور کوئی کام نہ کرنا) شرط (انصاف) نہیں۔ سیدھا طریقہ کام و کسب کرنا ہے۔
مطلب: دنیا کام کرنے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کا مقام ہے۔ جو لوگ کوئی کام نہیں کرتے۔ اور کسی کو مدد نہیں پہنچاتے بلکہ دوسروں کی کمائی سے اپنا پیٹ بھرنا ان کا شیوہ ہے وہ طبل خوار یعنی نا حق کا مال چٹ کرنے کے لیے اپنے پیٹ کو ڈھول کی طرح پھلا لینے والے ہیں۔ جیسے آج کل بناوٹی پیروں کا حال ہے کہ ان کا باطن کمالات سے خالی ہے۔ مگر پیری مریدی کا جال پھیلا رکھا ہے اور مریدوں کی کمائی پر شاہانہ عیش کر رہے ہیں۔ حالانکہ اس کے عوض میں ان سے مریدوں کو کوئی فیض نہیں پہنچنا۔