حصہ دوم
دفتر چہارم: حکایت: 99
جواب دادنِ موسیٰ علیہ السّلام فرعون را و تہدیدِ او
حضرت موسیٰ علیہ السّلام کا فرعون کو جواب دینا اور انکی تہدید
1
ایں تقاضا کرد آن نان و نمک
کہ زشستت وارہانم اے سمک
ترجمہ: یہ اسی نان و نمک ہی نے تو تقاضا کیا ہے کہ اے (فرعون! جو دریائے غفلت کی) مچھلی (ہے) تجھے عذاب کے جال سے بچاؤں۔
2
گر پذیری پندِ موسیٰؑ وارہی
از چنیں شستِ بد لامنتہی
ترجمہ: اگر تو موسیٰ علیہ السلام کی نصیحت مان لے گا، تو ایسے برے اور غیر متناہی جال سے بچ جائے گا۔
3
بسکہ خود را کردۂ بندۂ ہوا
کرمکے را کردۂٖ تو اژدہا
ترجمہ: (اے فرعون!) تو نے یہاں تک اپنے آپ کو نفس کی خواہشوں کا غلام کر لیا، کہ (نفس کے) حقیر سے کیڑے کو (بڑھا چڑھا کر) اژدہا بنا لیا۔
4
اژدہا از اژدہا آوردہ ام
تا با صلاح آورم من دم بدم
ترجمہ: تیرے نفس کے اژدہے کے مقابلہ کے لیے میں (عصا کا) اژدہا لایا ہوں، تاکہ آناً فاناً (تیرے نفس کے اژدہے کی) اصلاح کر دوں۔)
5
تا دمِ آں از دم ایں بشکند
مارِ من آں اژدہا را برکند
ترجمہ: تاکہ اس کی پھنکار اس کی پھنکار سے بند ہو جائے۔ (اور) میرا اژدہا اس (تیرے نفس کے) اژدہے کو تباہ کر دے۔
6
گر رضا دادی رہیدی از دو مار
ورنہ از جانت بر آرد او دمار
ترجمہ: اگر تو مان گیا تو (ان) دونوں اژدہوں سے بچ گیا۔ ورنہ وہ (نفس امّارہ کا اژدہا تو) تیری جان کو ہلاک کر دے گا۔