دفتر 1 حکایت 29: وزیر کا جواب دینا کہ میں خلوت سے نہیں نکلوں گا

دفتر 01 حکایت 29

جواب گفتنِ وزیر کہ خلوت را نمے شکنم

وزیر کا جواب دینا کہ میں خلوت سے نہیں نکلوں گا

1

گفت حجتہائے خود کوتہ کنید

پند را در جان و در دل رہ کنید

ترجمہ: (وزیر نے) کہا اپنی حجتوں سے باز آؤ، (میری) نصیحت کو اپنی جان و دل میں راہ دو۔

2

گر امینم متّہم نبود امین

گر بگویم آسماں را من زمین

ترجمہ: اگر میں (تمہارے نزدیک) امین ہوں تو امین (ہوتے ہوئے مجھ) پر (خلاف بیانی کی) تہمت نہ لگنی چاہیے۔ اگرچہ میں آسمان کو زمین ہی کہوں۔

حافظ رحمۃ اللہ علیہ ؎

مزن ز چون و چرا دم کہ بندۂ مقبل

قبولِ کرد بجان ہر سخن کہ جاناں گفت

3

گر کمالم با کمال انکار چیست

ور نیم ایں زحمت و آزار چیست

ترجمہ: اگر میں (تمہارے نزدیک) با کمال ہوں تو کمال کے ہوتے ہوئے (تم کو میرے حکم سے) کیا انکار ہے اور اگر (با کمال) نہیں ہوں۔ تو (نہ سہی۔ پھر) یہ زحمت و تکلیف کیوں (دی جاتی) ہے۔

4

من نخواہم شد ازیں خلوت بروں

زانکہ مشغولم باحوالِ دروں

ترجمہ: میں اس خلوت سے باہر نہ نکلوں گا کیونکہ میں باطنی حالات میں مصروف ہوں۔

سعدی رحمۃ اللہ علیہ ؎

ہر پائے کہ در خانہ فرورفت بہ کنجے

دیگر ہمہ عمرش سرِ بازار نباشد