دفتر 1 مکتوب 88: اس بیان میں کہ یہ کتنی بڑی نعمت ہے کہ کسی شخص نے ایمان و نیکی کے ساتھ اپنے سیاہ بالوں کو سفید کیا ہو (یعنی ایمان و نیکی کے ساتھ جوان سے بوڑھا ہوا ہو) اور جوانی میں اس پر خوف غالب رہا ہو اور بڑھاپا امید و رجا میں گزرا ہو

مکتوب 88

یہ مکتوب بھی پہلوان محمود کی طرف صادر فرمایا۔ اس بیان میں کہ یہ کتنی بڑی نعمت ہے کہ کسی شخص نے ایمان و نیکی کے ساتھ اپنے سیاہ بالوں کو سفید کیا ہو (یعنی ایمان و نیکی کے ساتھ جوان سے بوڑھا ہوا ہو) اور جوانی میں اس پر خوف غالب رہا ہو اور بڑھاپا امید و رجا میں گزرا ہو۔

حق سبحانہٗ و تعالیٰ ہمیشہ اپنے ساتھ رکھے۔ یہ کتنی بڑی نعمت ہے کہ کوئی شخص ایمان اور نیکی کے ساتھ اپنے سیاہ بالوں کو سفید کرے (یعنی ایمان و نیکی کے ساتھ جوان سے بوڑھا ہوا ہو) حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی حدیث شریف میں ہے: "مَنْ شَابَ شَیْبَۃً فِي الْإِسْلَامِ غُفِرَ لَہٗ"؂1 ترجمہ: ”جو شخص اسلام کی حالت میں بوڑھا ہوا اس کو بخش دیا گیا“۔ امید کی جانب ترجیح اور مغفرت کا گمان غالب رکھیں کیونکہ جوانی میں خوف زیادہ در کار ہے اور بڑھاپے میں رجا (امید) زیادہ غالب ہونی چاہیے۔ وَ السَّلَامُ أَوَّلًا وَّ آخِرًا۔

؂1 ابو داؤد بروایت عمرو بن شعیب اور ترمذی و نسائی میں بروایت کعب بن مُرہ بالفاظ مختلفہ۔