مکتوب 57
شیخ محمد یوسف1 کی طرف نصیحت کے بارے میں صادر ہوا۔
حق سبحانہٗ و تعالیٰ بطفیل آنحضرت سید المرسلین علیہ و علی آلہ و علیہم من الصلوات أفضلها و من التسلیمات أکملہا آپ کو اپنے بزرگ آبا و اجداد کے طریقے پر ثابت قدم رکھے۔ آپ کے خاندان میں بزرگی ورثے میں چلی آ رہی ہے آپ اپنی زندگی ایسے انداز پر بسر کریں کہ اس وراثت کا استحقاق حاصل ہو جائے۔ اپنے ظاہر کو ظاہرِ شریعت کے ساتھ اور اپنے باطن کو شریعت کے باطن کے ساتھ جس کو حقیقت سے تعبیر کرتے ہیں، آراستہ و پیراستہ رکھیں کیونکہ حقیقت و طریقت (دونوں) سے مراد شریعت کی حقیقت اور اس حقیقت کی طریقت ہے نہ یہ کہ شریعت کوئی اور چیز ہے اور طریقت و حقیقت کوئی اور چیز۔ کیونکہ یہ الحاد و زندقہ (بے دینی) ہے۔ فقیر کا گمان آپ کے بارے میں بہت نیک ہے، بعض واقعات اس حقیقت پر گواہ ہیں، اور اس معاملے کا کچھ حصہ آپ کے والدِ بزرگوار علیہ الرحمۃ کے سامنے بھی ظاہر کر دیا تھا۔
باقی مقصود یہ ہے کہ شیخ عبد الغنی بہت صالح و نیک ذات شخص ہے، اگر کسی کام کے لئے آپ کی خدمت عالیہ میں رجوع کرے تو (امید ہے کہ) آپ توجہ فرمائیں گے۔ وَ السَّلَامُ وَ الْإِکْرَامُ۔
1 مکتوبات شریفہ میں شیخ محمد یوسف کے نام صرف یہی ایک مکتوب ہے۔ آپ کے حالات معلوم نہ ہو سکے لیکن مکتوب شریف سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ سید تھے اور کسی اچھے عہدے پر فائز تھے۔ ممکن ہے کہ یہ عبد الوہاب حسینی اوچی کے صاحب زادے ہوں جن کے نام مکتوب نمبر 55 ہے۔