دفتر 1 مکتوب 298: اشاراتِ خفیہ اور عباراتِ لطیفہ کے طریق پر نہایتِ کار تک پہنچنے کے بیان میں اور اس معمّا کے راز میں جس کی مخدوم زادۂ کلاں (خواجہ محمد صادق) علیہ الرحمہ و الرضوان کے علاوہ دوستوں میں سے کسی کو اس کی اطلاع نہیں ہوئی۔

دفتر اول مکتوب 298

میر سید محب اللّٰہ مانکپوری کے نام صادر فرمایا۔

اشاراتِ خفیہ اور عباراتِ لطیفہ کے طریق پر نہایتِ کار تک پہنچنے کے بیان میں اور اس معمّا کے راز میں جس کی مخدوم زادۂ کلاں (خواجہ محمد صادق) علیہ الرحمہ و الرضوان کے علاوہ دوستوں میں سے کسی کو اس کی اطلاع نہیں ہوئی۔

اللّٰہ تعالیٰ تم کو ہدایت دے! جاننا چاہئے کہ مدتِ دراز سے (یہ فقیر) ظلال میں سیر کرتا تھا اور ظل کے وصول کو عینِ حصول سمجھتا تھا حالانکہ اصل کے ساتھ وصول میسر ہو چکا ہے۔ سوائے ظل کے کچھ حصول نہیں رکھتا جس طرح کہ آیئنہ جو ایسے شخص کے ہاتھ میں ہو جس کے حصے میں آئینہ آنے والا ہے مگر اس آیئنے کو (اس شخص سے) سوائے ظل کے اور کچھ حاصل نہیں۔ پس سمجھ لو کہ ہمارا کلام اشارے میں ہوتا ہے۔

جاننا چاہئے کہ طریقے کے بیان کے مناسب جو رمز و اشارات تحریر کئے گئے ہیں اِس مقام کے مناسب جان کر وہ عبارت اس مکتوب میں بھی درج کر دی ہے، غور کریں:

"ذکرِ جنان ماخوذ از پیرِ راہ دان مداومت براں باز گشت بفضلِ حضرتِ رحمٰن وصلِ عریاں باقی ہمہ حسبان"۔ (یعنی ذکرِ قلبی جو شیخِ طریقت سے حاصل کیا ہو اس پر استقامت رکھیں تاکہ باز گشت حاصل ہو، بعد ازاں وصلِ عریاں کا نصیب ہونا حضرتِ رحمٰن کے فضل پر موقوف ہے، باقی سب وہم و گمان ہے)

وَالسَّلَامُ عَلٰی مَنِ اتَّبَعَ الْھُدٰی وَالْتَزَمَ مُتَابَعَۃَ الْمُصْطَفٰی عَلَیْہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ مِنَ الصَّلوَاتِ أَتَمُّھَا وَمِنَ التَّحِیَّاتِ أَکْمَلُھَا (اور سلام ہو اس پر جو ہدایت پر چلا اور حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی متابعت کو اپنے اوپر لازم کیا)