دفتر 1 مکتوب 236: بعض اسرار کے بیان میں صادر فرمایا

دفتر اول مکتوب 236

مخدوم زادہ میاں شیخ محمد صادق؂1 سلمہ اللہ تعالیٰ کی طرف بعض اسرار کے بیان میں صادر فرمایا۔

حمد و صلوۃ کے بعد میرے فرزندِ ارشد کو معلوم ہو کہ تمہارے خط سے جو تم نے اپنے احوال کی تفصیل میں لکھا تھا (اس سے) ایسا مفہوم ہوتا ہے کہ تم کو ولایتِ خاصہ محمدیہ علی صاحبہا الصلوٰۃ و السلام و التحیتہ کے ساتھ مناسبت پیدا ہو گئی ہے، اس بات سے خداوند جل سلطانہٗ کا شکر بجا لایا کیونکہ مدت سے آرزو تھی کہ یہ حاصل شدہ دولت تم کو مل جائے اور (خاص طور پر) اس زمانے میں امید وار ہو کر اس کے لئے متوجہ ہوا کہ تمہارے اندر یہ دولت جذب ہو جائے۔ اتفاقًا اسی جستجو میں تم کو ولایتِ موسوی علی نبینا و علیہ الصلوات و التسلیمات میں داخل پایا پھر اس جگہ سے کھینچ کر ولایتِ خاصہ کے دائرے میں داخل کر دیا۔ لِلّٰہِ سُبْحَانَہُ الْحَمْدُ وَ الْمِنَّةُ عَلٰی ذَالِکَ (اس پر اللہ سبحانہ کی حمد اور احسان ہے)

چونکہ تم کو اس ولایت میں زبر دستی لایا گیا ہے اس لئے بیس روز سے زیادہ عرصہ ہو گیا کہ میں تم کو اپنے پہلو میں نگاہ رکھ کر پرورش کرتا ہوں۔ شاید اس نسبت کے متعلق تھوڑا بہت تم کو معلوم ہو گیا ہو۔ اب چونکہ یہ نسبت قوی ہو گئی ہے اس لئے امید ہے کہ تم کو بھی معلوم ہو گیا ہو گا۔ حضرت حق سبحانہٗ تعالیٰ کے جو انعامات اس عاصی پر تواتر کے ساتھ مسلسل پہنچ رہے ہیں ان کی نسبت کیا لکھے ؂

من آں خاکم کہ ابرِ نو بہاری

کند از لطف بر من قطرہ باری

اگر بر روید از تن صد زبانم

چو سوسن شکر لطفش کے توانم

ترجمہ:

وہ مٹی ہوں کہ اگر ابرِ بہاری

کرے مجھ پر کرم سے قطرہ باری

ملیں تسبیح جیسی سو زبانیں

مگر شکرِ خدا کیا کرنے پائیں

دوسرے یہ کہ فرزندِ عزیز محمد سعید نے اپنے مکتوب میں جو احوال ظاہر کئے تھے بہت زیادہ صحیح ہیں۔ اس خصوصیت کے ساتھ دوستوں میں سے بہت کم لوگوں کو حاصل ہوئے ہیں۔ (فقیر) امید وار ہے کہ حضرت حق سبحانہٗ و تعالیٰ اس کو بھی ولایتِ خاصہ سے مشرف فرمائے گا اور میرا فرزند محمد معصوم خود خداوند جل سلطانہٗ کے فضل سے ذاتی طور پر اس دولت کے قابل ہے۔ حضرت حق سبحانہ و تعالیٰ اپنے حبیب پاک علیہ و علیٰ آلہ الصلوات و التسلیمات کے طفیل قوت سے فعل میں لائے۔

؂1 آپ کے نام پانچ مکتوبات ہیں اور آپ کا تذکرہ دفتر اول مکتوب 181 پر گزر چکا ہے۔