مکتوب 17
بعض ان احوال کے بیان میں جو عروج و نزول سے تعلق رکھتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ یہ بھی اپنے پیر و مرشد بزرگوار کی خدمت میں لکھا۔
عریضہ:
کمترین خادم کی عرض یہ ہے کہ جو عزیز1 کچھ مدت سے ترقی سے رُکے ہوئے تھے، عریضہ لکھنے کے دن ایسا ظاہر ہوا کہ اس مقام سے کسی قدر ترقی کر کے اخیر تک نیچے آ گئے ہیں لیکن انھوں نے پوری طرح نزول نہیں کیا ہے، باقی جو عزیز اس مقام کے نیچے تھے وہ بھی عروج کر کے اسی مقامِ فوق کی راہ سے نزول کی طرف متوجہ ہو گئے ہیں۔ اس کے بعد جو کیفیت ظاہر ہو گی آپ کی خدمت میں عرض کر دی جائے گی۔ اگر صاحبِ معاملہ بھی اپنے حال کے منکشف ہونے کے بعد کچھ لکھے تو زیادہ بہتر ہے۔ چونکہ نزول کے اس قضیے کا واقع ہونا قوی اور زور دار تھا اور اس احقر کو مسہل لینے کی وجہ سے کمزوری لاحق ہو گئی تھی اس لیے اس نزول کے نتیجے میں مشغول نہیں ہوا، ان شاء اللہ تعالیٰ آئندہ ظاہر ہوجائے گا۔
1 عزیز متوقف لفظ دفتر اول کے مکتوب 15 اور مکتوب17 میں استعمال ہوا ہے۔ حضرت مولانا نصر اللہ قندھاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی شرح مکتوبات میں دونوں احتمالات کی گنجائش رکھی ہے کہ اس سے مراد حضرت خواجہ باقی باللہ رحمۃ اللہ علیہ یا خود حضرت مجدد رحمۃ اللہ علیہ مراد ہیں اور خود انہوں نے پہلے احتمال کو ترجیح دی ہے۔ نیز مکتوب 17 کے اختتامی جملے کی تشریح میں لکھتے ہیں: "ازیں فرمودہ شان دو چیز معلوم می شود، اول ایں کہ از سیاق و سباقِ مکتوب حضرت امام معلوم می شود کہ عزیز متوقف شیخ المشائخ است، دوم ایں کہ در نزول ہم توجہ مرشد درکار است چنانچہ در عروج ضرورت دارد"۔ (شرح مکتوبات ص: 83)