مکتوب 143
ملا شمس1 کی طرف صادر فرمایا۔ اس بیان میں کہ جوانی کے زمانے کو غنیمت جانیں اور لہو و لعب میں صرف نہ کریں۔
فقرا سے محبت رکھنے والے مولانا شمس کو (حق تعالیٰ سبحانہٗ) توفیق بخشے کہ جوانی کے موسم (زمانے) کو غنیمت جانیں اور کھیل کود میں صرف نہ کریں اور جوز و موز (یعنی معمولی چیزوں) کے عوض وقت نہ گزاریں کیونکہ آخر کار ندامت و پشیمانی کے سوا کچھ حاصل نہ ہو گا اور (اس وقت کی پشیمانی سے) کچھ نفع نہ ہو گا۔ آگاہ کر دینا شرط ہے پانچوں وقت نماز با جماعت ادا کریں اور حلال و حرام میں امتیاز رکھیں۔ آخرت کی نجات کا طریقہ صاحب شریعت علیہ الصلوٰۃ و السلام کی تابع داری میں ہے۔ فنا ہونے والی لذتیں اور ضائع ہونے والی نعمتیں منظورِ نظر نہ ہونی چاہئیں۔ حق تعالیٰ ہی نیکیوں کی توفیق دینے والا ہے۔
1 آپ کے نام دو مکتوب ہیں: دفتر اول مکتوب 143، دفتر سوم مکتوب 33۔ آپ حسینی سادات سے تھے عرصے تک تارک الدنیا ہو کر سیاحت کرتے رہے جہانگیر کے انتقال کے بعد شاہ جہاں کی ملازمت اختیار کی اور تین ہزاری کے منصب پر فائز ہوئے۔ 19 رمضان سنہ 1067ھ میں وفات پائی۔ (مآثر الأمراء، جلد: 3، صفحہ نمبر: 414)