دفتر 1 مکتوب 142: اس بیان میں کہ ان بزرگواروں کی نسبت اگر تھوڑی سی بھی حاصل ہو جائے تو وہ تھوڑی نہیں ہے

مکتوب 142

ملا عبد الغفور سمر قندی؂1 کی طرف صادر فرمایا۔ اس بیان میں کہ ان بزرگواروں کی نسبت اگر تھوڑی سی بھی حاصل ہو جائے تو وہ تھوڑی نہیں ہے۔

مکتوب گرامی جو آپ نے مہربانی فرما کر ارسال کیا تھا، موصول ہوا۔ فقراء کی محبت اور اس گروہ کی طرف توجہ رکھنا حق جل سلطانہ کی بڑی نعمتوں میں سے ہے۔ حضرت حق سبحانہٗ و تعالیٰ سے اس پر استقامت کی درخواست اور امید ہے۔ وہ نیاز جو آپ نے درویشوں کے لئے بھیجی تھی وہ بھی موصول ہو گئی اور سلامتی کی فاتحہ پڑھی گئی۔ جو طریقہ آپ نے اخذ کیا تھا اور اس سے جو نسبت (کیفیت) حاصل ہوئی تھی، اس کے بارے میں آپ نے کچھ نہیں لکھا۔ خدا نہ کرے کہ اس میں کچھ سستی واقع ہوئی ہو۔

بیت:

یک چشم زدن خیال او پیشِ نظر

بہتر ز وصال خوب رویاں ہمہ عمر

ترجمہ:

ایک لمحہ خیالِ حق ہے اگر

دائمی وصلِ غیر سے بہتر

اگر ان بزرگواروں کی نسبت سے تھوڑی سی نسبت بھی حاصل ہو جائے تو اس کو تھوڑا نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ دوسروں کی انتہا ان کی ابتدا میں درج ہے۔ مصرع:

قیاس کن ز گلستانِ من بہار مرا

ترجمہ:

چمن کو دیکھ کے اس کی بہار کو سمجھو

لیکن اس میں سُستی و کمی کا غم نہیں کرنا چاہیے جب کہ محبت کا رشتہ اس نسبت والوں کے ساتھ قوی اور مضبوط ہے وہ فرجی (قبا) جو کئی مرتبہ پہنی گئی تھی، ارسال کی گئی ہے کبھی کبھی اس کو پہن لیا کریں اور ادب سے محفوظ رکھیں کہ اس سے بہت فوائد کی توقع ہے۔

جب بھی اس قبا کو پہنیں با وضو پہنیں اور سبق کی تکرار کریں، امید ہے کہ پوری طرح طمانیتِ قلب حاصل ہو جائے گی۔ اور جب بھی لکھنا چاہیں تو پہلے اپنے باطنی احوال لکھیں، اس لئے کہ ظاہری احوال باطنی احوال کے بغیر اعتماد نہیں رکھتے۔ مصرع:

از ہر چہ می رود سخنِ دوست خوش تر است

ترجمہ:

دوست کی بات کہیں سے ہو بہت اچھی ہے

حق سبحانہٗ و تعالیٰ ہم کو اور آپ کو حضرت سید البشر مطہر عن زیغ البصر علیہ و علیٰ آلہ الصلوۃ و السلام کی ظاہرًا و باطنًا متابعت پر ثابت قدم رکھے۔ (آمین)

کار ایں ست و غیرِ ایں ہمہ ہیچ

ترجمہ:

کام اصلی ہے یہی اس کے سوا سب ہیچ ہے

؂1 ملا عبدالغفور سمرقندی کے نام تین مکتوبات ہیں دفتر اول مکتوب 142، 206 اور 235۔ آپ حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے اجل خلفاء میں سے تھے۔ (روضۃ القیومیۃ، رکن اول، صفحہ نمبر: 340)