مکمل اصلاح تک کسی رذیلہ کی وقتی اصلاح کے طریقہ کو اپنانا چاہئے


جیسے کسی کو غصہ آگیا، تو اس غصے کو کنڑول کرنے کے دو طریقے ہیں: ایک طریقہ لمبا ہے، جو یہ ہے کہ پورا سلوک طے کر لے، تو پھر جب بھی غصہ آئے گا، تو اُس کو کنٹرول کرنا آسان ہوگا. لیکن مکمل سلوک ایک دن میں تو طے نہیں ہوتا. اس دوران بھی غصہ آئے گا اور اُس کو کنٹرول کرنے کے لئے وقتی طریقہ استعمال کرنا ہوگا، جیسے پانی پینا، اپنی ہیئت کو بدلنا یعنی اگر کھڑا ہے، تو بیٹھ جائے، بیٹھا ہے تو لیٹ جائے، وضو کر لے، کسی چھوٹے پر غصہ آیا ہے تو اُس کو اپنے سے علیحدہ کرے، بڑے پر آیا ہے تو خود علیحدہ ہو جائے. اسی طرح باقی رذائل کے لئے بھی وقتی کنٹرول کے طریقے ہیں. اُن طریقوں کو سیکھنا چاہئے اور بوقتِ ضرورت ان سے کام لینا چاہئے. یہ بات غلط ہے کہ مکمل اصلاح ہونے تک ان رذائل کے داعیہ پر عمل پیرا ہوتا رہے اور اپنے آپ کو تسلی دیتا رہے کہ ابھی تو میری اصلاح مکمل نہیں ہوئی، جب مکمل ہوگی، تو پھر اس طرح نہیں ہوگا۔