غار حرا کے بارے شاعر کا ایک اچھوتا خیال

اے غار حرا یاد ہے کیا تجھ کو وہ ہستی

جو اس کے یاد میں گم تھی اور تجھ میں تھی بیٹھی


کعبے کی طرف کھڑکی میں کعبہ نظر آتا

کیا یاد ہے رحمت وہ تجھ پہ تھی جو برستی


سب چھوڑ کے آئے تھےتجھے یاد تو ہوگا

ایک یاد جو رکھا تھا وہ تھی اس کی یاد ہی


کیا ان کا تصور تھا، تصور میں نہ آئے

ہاں یہ کہ اس کے بعد نبوت انہیں ملی


اب بھی خدا کی یاد میں جو گم ہو اے شبیؔر

تو رتبہ بلند ملے اس پر اس کو بھی