لوگوں سے کٹ کٹا کے ذرا اس طرف تو دیکھ
خیالات جو دل میں ہیں ترے ان کو ذرا پھینک
موجود ہے دشمن ترا اس سے ہو خبردار
کرلے نہ تجھ کو یوں ہی اپنے کام سے ہائی جیک
دوستوں کو خیر آباد اصل دوست کو رکھ یاد
آج اس سے بھی کرلے تو ہینڈ اپنا ذرا شیک
آج مانگ معافی، ملے گی تجھ کو یقیناً
اپنے کو گناہ گار سمجھ کر نہ یہ کہ نیک
رونا پسند اس کو ہے رو لے نہ شرم کر
شبیؔر بخشے تجھ کو آج وہ ہی خدا ایک