ملا موقع خدا کا شکر کعبہ کی زیارت کی
ملی مجھ کو یہاں پر خوب ہے دولت سعادت کی
میرے ہے سامنے میزاب رحمت اس کا کیا کہنا
امڈتی جاتی ہیں اس میں جو ہر آں لہریں رحمت کی
میں نظروں سے اثر اس کا سماؤں دل میں کیا پاؤں
تو میرے دل سے نکلے پھر دُعا اپنی ہدایت کی
خداﷻ کا شکر آنا پھر ہوا ہےمجھ کو حج کے بعد
کروں میں شکر اس توفیق کا جو اس نے عنایت کی
میرے دل کو بھی اس سے باندھ لے تار محبت سے
کرے محسوس ہر دم لہریں اب اس کی محبت کی
تو کعبے کی حقیقت دل پہ میرے کھول دے اللہ
فضل فرما شبیؔر کو دے تو اب توفیق عبادت کی