کعبہ نظر آیا


(حرم شریف میں)


کتنا ہوں خوش نصیب جو کعبہ نظر آیا

حسن ازل کے نور کا جلوہ نظر آیا


کور باطنی سے کیا ہم نظارہ کریں اس کا

ہم جانتے ہی کیا ہیں کہ یہ کیا نظر آیا


دل سب کے اس طرف ہیں جہاں کے بھی ہیں مومن

گورے ہیں یا کالے ہیں ہر ایک نظر آیا


دل عشق سے لبریز ہو تو حسن ازل پھر

دکھلا دے خود کو، رنگ یہ نمایاں نظر آیا


دل دے کے اس کو لینا،یہی طے ہے اے شبیؔر

جھانکا جو دل میں، اس پہ یہ لکھا نظر آیا