(حرم شریف میں)
ایک سمندر ہے نور کا کعبہ
کس کو پتا ہے کہ ہے کیا کعبہ
پوری دنیا کا نکتہ وحدت
پورے عالم کا سجدہ گاہ کعبہ
رحمتوں کا ہے اولین مرکز
حسن ازل کا ہے جلوہ کعبہ
حجر اسود کے جنتی پتھر
اور ملتزم کا نظارہ کعبہ
دل سے جھک جائیں اس کے سامنے شبیؔر
آج اخلاص سے، ہے جس کا کعبہ