نمازی کے سامنے گزرنا نہیں
بہت ہی غلط ایسا کرنا نہیں
اوامر نواہی کا منبع جہاں ہے
وہاں تو کم ازکم بگڑنا نہیں
وعید اس کی آئی بہت سخت ہے
اسے جان کر بھی سنبھلنا نہیں؟
شریعت کے احکام بھولو نہیں
شریعت کی حد سے نکلنا نہیں
مساجد جو چھوٹی ہوں ان میں تو پھر
بدوں سترہ سامنے کو بڑھنا نہیں
مساجد بڑی ہوں تو دوصف سے پھر
ہو کم فاصلہ آگے چلنا نہیں
گزشتہ گناہوں پہ توبہ کریں
شبیؔر اب تو رک! تجھ کو مرنا نہیں؟
چلے ایک دن ہم زیارات کو
جو تاریخی ہیں ان مقامات کو
ہے مسجد قبا کی وہاں ہم گئے
پڑھیں دو رکعت اس میں اور کچھ رہے
حدیث میں ثواب اس کا عمرےکا ہے
اثر یہ صحابہ کے رتبے کا ہے
تھے عمرہ سے محروم ہجرت کے بعد
بہت تھے وہ مغموم ہجرت کے بعد
خدا نے ثواب اس کا ویسے دیا
جو چاہا انہوں نے انہیں دے دیا
یہ پاکوں کی مسکن قبا کی زمین
ہےتعریف قرآن میں ان کی یہی
چلے ہم احد کی زیارت کو بھی
شہیدوں کا مسکن بڑا ہے یہی
شہیدوں کے سردار بھی ہیں ادھر
سلام پیش ان پہ کیا خوب پھر
وہاں جو تھے سارے شہیدوں پہ بھی
مگر چپکے چپکے، اجازت نہ تھی
بنایا ہے مشکل رد عمل نے
تشدد ہے دین کی ہر اک چیز میں
یہاں شرک کہتے ہیں تعظیم کو بھی
جو تقویٰ ہے از روئے قرآن ہی
وہاں ایک ساتھی نے یہ بھی کہا
پتھر اک احد کا جوساتھ ان کے تھا
وہ لایا ہے رکھنے دوبارہ یہاں
کہ مسئلہ تھا ساتھ اس کے کوئی وہاں
انہیں دوڑ کر رکھنے کو کہہ دیا
وہ ساتھ ایک ساتھی کے دوڑ کے گیا
تو خیر سے ہوئی جب ان کی واپسی
تو نعمت ہمیں ایک ان سے ملی
وہ لائے تھے پتے احد سے جو ساتھ
وہ ہم نے لئے ان سے خوب ہاتھوں ہاتھ
کہ سنت احد سے ہے کھانا یہاں
کہ روشن ہے سنت سے سارا جہاں
کھجوریں بھی ہم نے وہاں کھائی تھیں
جو ریڑھوں پہ ڈل کے وہاں آئی تھیں
وہاں سے بہ رخ قبلتین ہم گئے
بصورت جماعت بسوں میں چلے
جہاں رخ بہ کعبہ حکم قبلہ کا
ہوا تھا تو کعبہ ہی قبلہ ہوا
پڑھی اک دُعا حسب توفیق واں
صحیح دل کا قبلہ ہو اپنے یہاں
صحیح دل کا قبلہ بنے گا تو پھر
نیت درست ہوگی تبھی تو ادھر
تو سبع مساجد وہاں سے چلے
یہ غزوہ احزاب میں خیمے تھے
تھا میں ایک دفعہ ایک ڈرائیور کے ساتھ
تو رستے میں اس نے کہی ایک بات
کہاں تم نے جانا ہے مجھ کو بتا
وہاں ہے تمہارا ارادہ کیا
کہا، جانا سبع مساجد کو ہے
تو بولے مساجد نہیں، خیمے تھے
وہاں پر نماز تم کو پڑھنا نہیں
صرف دیکھنا۔۔ کچھ بھی کرنا نہیں
کہا میں نے ٹھیک یہ تھے خیمے مگر
کیا جائز نہیں کوئی پڑھ لے اگر
ہے مسجد ضروری نفل کے لئے؟
دلیل کیا ہے ایسے عمل کے لئے؟
تھے اصحاب کہف جس جگہ پر رہے
واں از روئے قرآن تو مسجد بنے
مذمت خدا نے نہ کی اس کی جب
تو کیوں نہ ہو جائز مساجد یہ سب
جو خیمہ رسول خدا کا رہا
تو کیا اعتراض گر وہ مسجد بنا
کہا میں نے یہ جب، وہ خاموش تھا
مگر جب پہنچے تو یہ کہہ اٹھا
کھڑا منتظر میں ترا ہوں یہاں
نماز ان مساجد میں پڑھ لے تو ہاں
بنے کیا تشدد کے رستے کا حال
بس اک سینہ زوری عبث قیل و قال
کہاں یہ گنہگار کہاں ان کی نعت
مگر چاہے دل کہ کروں ان کی بات
خدا کی مدد گر میسر رہے
تو پھر جو یہ کاوش ہے بہتر رہے
خدا سے مجھے مانگنا ہے یہی
تو اشعار میں یہ ہی صورت بنی
اگر ذوق ہو ان کو پڑھ لینا اب
کہ کام کرنے کا ہے دعا اک سبب