ترا ہی فضل میرا آسرا ہے



الٰہی شکر میں آیا یہاں پر

رسول اللہ ہوتے ہیں جہاں پر


گو میں نا چیز ہوں کچھ بھی نہیں ہوں

مگر اس وقت ہوں یا رب کہاں پر


الہی اب ادب سکھلا دے مجھ کو

جو کرنا ہے یہاں مجھ پر عیاں کر


بحرمت سید الابرار سہل

مرے واسطے تو ہر مشکل آساں کر


ترا ہی فضل میرا آسرا ہے

تو اپنے میرے اس کو درمیاں کر


مرا دل تیرا بن جائے خدایا

یہ رحمت مجھ پہ اب تو بے کراں کر


تری رحمت کا مظہر سامنے ہے

وقتِ آخر مرا یارب یہاں کر


ترے محبوب کے در پر ہے شبیؔر

دعا پر میری یا رب اب تو ہاں کر


وہاں پر رہیں اور سلام چھوڑ دیں

یہ گویا ہے ایسے کہ کام چھوڑ دیں


تو اب پیش کرتا ہوں اس پہ سلام

جو ہیں مجتبیٰ اور عالی مقام