سامنے روضہ ءاقدس کا نظارہ کیا خوب


سامنے روضۂ اقدس کا نظارہ کیا خوب

بخت کیا جاگ اٹھا ایسا ہمارا کیا خوب


ہم بھی قدموں میں یہا ں آئے زہے قسمت ا ب

مل گیا ہم کو معافی کا اشارہ کیا خوب


ہم تو کمزور سے انسان ہیں بفضل خدا

مل گیا ہم کو وسیلے کا سہاراکیا خوب


جس نے محبوب کے محبوب کے محبوب اعمال

کئے تو اس نے اپنےنفس کو ہے مارا کیا خوب


پیروی سنت رسول کی محبوب تو ہے

ذات اقدس کی محبت ہے دل آراء کیا خوب


ہم صحابہ کے ہیں مشکور جنہوں نے کیسا

دل میں درس حب نبی کا ہے اتارا کیا خوب


پڑھتے مسجدِ نبوی میں رہوشبیؔر سلام

یاں پہ سجتا ہے یا رسول کا فقرہ کیا خوب


چلے اگلے دن جب سلام کے ليے

مواجہ کی جانب ہم جیسے بڑھے


تو شور عورتوں کا کچھ ایسا سنا

یہاں شور یا رب! اور ایسی جگہ


جہاں پر حکم رب کا لا ترفعوا

وہاں حال ایسا رہے چارسو


خدایا یہ کیا دور ہم دیکھتے ہیں

ادب گاہ میں یوں زیر و بم دیکھتے ہیں


تو دیکھ اس کو دل اپنا بھی رو پڑا

بیاں کرنے اس کو قلم چل پڑا


پڑھو اس کو تم بھی کہ تم بچ سکو

ادب گاہ میں پھر ادب سے رہو