ہمارے نبی پر ہوں لاکھوں سلام
پڑھوں میں درود، ان پہ ہر صبح شام
میں سیرت پڑھوں ان کی، اس پر چلوں
میں دل میں رکھوں ان کی صورت مدام
خدا کے لئے میں خدا کا بنوں
مگر ہو طریقہء خیر الانام
میں بدعت کو جوتی سے ٹھوکر لگا دوں
جو راسخ ہے دل میں سنت کا مقام
میں شبیؔر اپنے خدا سے یہ مانگوں
مجھے بھی پلا دے محبت کا جام
یہ نعت نوٹ بک پررقم جب ہوئی
مدینے کی جانب فکرچل پڑی
تو اگلی غزل اس سفر کی خبر ہے
ہے دل کا سفر تو تبھی پُر اثر ہے