جنت البقیع میں حاضری


جنت البقیع میں حاضری تو آپ ﷺ سے بارہا ثابت ہے۔ اس میں اہل بیت طہار امہات المؤمنین اور بڑے صحابہ ؓ دفن ہیں۔ ان کو سلام کرنا چاہيے۔


آنسوؤں کی لڑیوں، شرمندہ نگاہوں کو سلام


﴿مدینہ منورہ میں حاضری کے وقت﴾


سایہء جنت مدینے کی فضاؤں کو سلام

ٹھنڈی پر انوار و یخ بستہ ہواؤں کو سلام


گنبد خضرا کے نظارے میں محو ہوگئے

آنسوؤں کی لڑیوں، شرمندہ نگاہوں کو سلام


مسجد نبوی میں جو چند ساعتیں ہم کو ملیں

نور میں ڈوبی ہوئی، ان اپنی یادوں کو سلام


یہ بقیع کی زیارتیں کیا جانیں، ہیں کتنی عظیم

عظمتوں قربانیوں کی یادگاروں کو سلام


مومنوں کی ماؤں کی قبروں پہ بھی ہو السلام

اور نبیﷺ کے کل بقیع میں سارے پیاروں کو سلام


اور نبیﷺ کی بیٹیاں بھی تو یہاں مدفون ہیں

ان کے عالی مرتبوں، اونچے مقاموں کو سلام


سیدہ جنت کی عورتوں کی ہے زہرائے نبیﷺ

وقت مرگ ان کی وصیت اور حیاؤں کو سلام


اور اک کونے میں ہیں سوئی ہوئی عمات بھی

مختصر سارے نبیﷺ کے رشتہ داروں کو سلام


مسجدیں جو سات ہیں خیمے تھے پیاروں کے وہاں

ان مقدس ہستیوں کے ان نشانوں کو سلام


وجد میں جبل احد آیا نبی کے سامنے

ایسی تکوینی محبت کے پہاڑوں کو سلام


جعفر و باقر، حسن، عباس و زین العابدین

اہل سنت کے بقیع میں ان اماموں کو سلام


گنبد خضرا کے بالکل سیدھ میں مدفن جو ہے

ہے وہ ذو النورین کا اس کی شعاؤں کو سلام


آدم و بدر و خلیل و زکریا بھی ہیں یہاں

پاس اہل بیت کے ان کے غلاموں کو سلام


اور امیر حمزہ شہیدوں کے جو ہیں سردار پر

ہو سلام اور ساتھ ان سارے شہیدوں کو سلام


پاک لوگوں کا نشاں ہے مسجدِ قبا یہاں

جن کی تعریف رب نے کی ہے ایسے پاکوں کو سلام


ایک نشان اتباع ہے وہ ہے مسجد قبلتین

یہ بشارت خلد کی ان اتباعوں کو سلام


جو سلام عشق بھی یاں پر کوئی مؤمن پڑھے

حسن کی بارگاہ میں پیش ان سلاموں کو سلام


اف کہاں شبیؔر ان کی بارگاہ میں حاضری

نسبت خواجہ کی ان سارے اشاروں کو سلام