(زیارات کو جاتے وقت)
اے قباء تیری شان میں کروں کیا بیاں
جس پہ شاہد رسول جس پہ شاہد قران
تیری نسبت کو تقویٰ سے جوڑا گیا
جو مقابل تھا تیرا وہ توڑا گیا
کیا کہوں تجھ پہ رب کتنا ہے مہربان
اے قباء تیری شان میں کروں کیا بیان
ہاں وہ پاکوں کے پاک تھے نمازی تیرے
کاش ہو جائے اب یہ نصیب میرے
کیونکہ پاکی میں اس کی پسند ہے نہاں
اے قباء تیری شان میں کروں کیا بیاں
یا الٰہی مجھے تقویٰ کردے نصیب
کہ مجھے دیکھ کر خوش ہوں تیرے حبیب
فسق سے دے شبیؔر کو اب تو امان
اے قباء تیری شان میں کروں کیا بیاں