مدینہ منورہ جاتے ہوئے بس میں

کیا خوب مزیدار مدینے کا سفر ہے

دل پر میرا سوار مدینے کا سفر ہے


دل گنبد خضرا کے نظارے میں مشغول

اور بخت بھی بیدار مدینے کا سفر ہے


کیا لکھے کیا سوچے قلم کیسے میں لکھوں

دل کا کیا اعتبار مدینے کا سفر


آنکھوں میں مدینہ ہے تصور میں مدینہ

خیالات بے شمار مدینے کا سفر ہے


کہنا قلم سے آج تھک نہ جائے اے شبیؔر

منہ پر بھی ہیں اشعار مدینے کا سفر ہے