(مدینہ منورہ جاتے ہوئے بس میں)
دل کی دنیا بدل سی جاتی ہے
جب مدینے کی یاد آتی ہے
عشق کی دنیا کا رنگ اور ہی ہے
دل کو یادوں سے بھی بہلاتی ہے
اپنی یادوں کے دریچے میں یہی
پھول رنگ رنگ کے مہکاتی ہے
وہاں کی یاد با رہا آ کے
گویا نعتیں مجھے سناتی ہے
یاد طیبہ میں جو مشغول رہوں
ہنساتی ہے کبھی رلاتی ہے
دنیا محبوب مجھے یہی ہے شبیؔر
اپنا دیوانہ جو بناتی ہے