مدینہ منورہ کے راستے میں بس میں

شروع اب ہوا ہے مدینے کا رستہ

کہے دل کہ کیا ہے مدینے کا رستہ

یہ دل کا ہے رستہ یہ آرزوئے دل ہے

کہ دل پر کھلا ہے مدینے کا رستہ

یہ راہ محبت ہے راہ یقین ہے

طریق وفا ہے مدینے کا رستہ


اسی راہ پر تھے گئے کون سوچو

طریق صفا ہے مدینے کا رستہ


سڑک پر گزرتے میں اس بورڈ کو چوموں

کہ جس پر لکھا ہے مدینے کا رستہ


شبیؔر رستہ جنت کا کیا ہے جو پوچھے

تو دل نے کہا ہے مدینے کا رستہ