شبیر جب بھی نکلے تو جان مدینے میں
ایک نور برستا ہے ہر آن مدینے میں
رہتا ہوں میں ہر وقت فرحان مدینے میں
ﷲ کا کرم ہے بس اس کی عنایت ہے
میں خوش نصیب آیا مہمان مدینے میں
میں گنبد خضراکے سائے میں یہاں بیٹھا
بھیجوں سلام ان پر ہر آن مدینے میں
دنیا تو بہت کھینچے فطرت کے مطابق تو
اصلی تو ہمارا ہے جانان مدینے میں
دنیا میں جہاں بھی ہوں ہوں ان کے طریقے پر
شبیؔر جب بھی نکلے تو نکلے جان مدینے میں
شاہرائے محبت