قرب کے سارے مراحل ہیں آپ کے قدموں میں
عشق کے سارے منازل ہیں آپ کے قدموں میں
کون کیا جانے آپ کے قدموں میں کیا ملتا ہے
حل ہوتے سارے ہی مشکل ہیں آپ کے قدموں میں
دل کا حال کیسے قلم لکھے یہ ممکن ہیں نہیں
اور جو یہ احوالِ دل ہیں آپ کے قدموں میں
مجھ گناہگار و سیاہ کار کا بھی دل بن جائے
قرب کے لمحات جو حاصل ہیں آپ کے قدموں میں
جتنے طوفانیں بھی ہوسکتی ہیں شبیر نہ ڈر
کیونکہ ان ساروں کے ساحل ہیں آپ کے قدموں میں
کلام: حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل دامت برکاتہم
کتاب: کراماتِ قلب