دربار رسالت میں حاضری کے وقت
کیسے دل پیش کروں کیسے سلام پیش کروں
اِس بڑے در پہ کیسے اپنا کلام پیش کروں
خدا کے فضل سے آنا یہاں نصیب ہوا
کیسے یہاں اپنا عرضِ ناتمام پیش کروں
کوئی رستہ میرے دل کو یہاں یوں مل جائے
یہاں پہ ہو کے سلام یوں میں مدام پیش کروں
میرے اللہ مجھے آداب یہاں کے کر دے عطا
کہیں بھی ہوں میں اپنی صبح شام پیش کروں
دین کی خدمت کیلئے میں شبیر قبول ہو جاؤں
دست بستہ عرض کروں اور اپنا نام پیش کروں