نعت شریف
عشق ہوجائے عنایت تو عبادت پھر ہو
دل میں ہو چسک محبت تو عبادت پھر ہو
اس پہ کھل جائے حقیقت، تو عبادت پھر ہو
عشق کی آگ سے معدوم کرو "میں"، لے لو
آنکھ میں اشک ندامت تو عبادت پھر ہو
"میں" کہاں ختم ہو جلوہ جو نہ دیکھا اس کا
"میں" نہ ہو پاس سلامت تو عبادت پھر ہو
عشق کی آگ میں عاشق کہاں پھر سوتا ہے
عشق ہوجائے عنایت تو عبادت پھر ہو
قبلۂ دل کو کرو درست مدینے میں اول
پھر ہو کعبے کی معیت تو عبادت پھر ہو
اپنا دل درست کرو صاحب دل کے دل سے
جب ملے شانِ عبدیت تو عبادت پھر ہو
فکر از ذکر مصفا کرو اور قلب سلیم
جہد سے نفس کی طہارت تو عبادت پھر ہو
اپنی مستی میں جو اشعار گنگناتا ہے شبیؔر
ایسی حاصل ہو کیفیت تو عبادت پھر ہو