عارفانہ کلام

ربیعُ الاول
ہے ماہِ ولادت ربیع الاول
سعادت سعادت ربیع الاول
مہینہ یہ آقا کی ہجرت کا ہے
بشارت بشارت ربیع الاول
اہم کام آقا کے اس میں ہوئے
محبت محبت ربیع الاول
خدا نے اسے چن لیا جب ہے تو
محبت کی دعوت ربیع الاول
اسی میں خدا نے بلایا بھی پاس
کہ ہے ماہِ رحلت ربیع الاول
ہو اس ماہ میں بدعت کو کیسے فروغ
کہ ہے ماہِ سنت ربیع الاول
سر ِ مو ہٹے نہ سنت سے اُمت
یہ دیتا ہے دعوت ربیع الاول
صحابہ کے پیچھے چلو ہی چلو
کہے در حقیقت ربیع الاول
تو بدعت سے شبیر ؔ ہمیں آئے گھن
سکھائے یہ نفرت ربیع الاول