قلب میرا ہو سلیم ایسا بنانا مجھ کو
جن کے تو ساتھ ہے ایسوں سے ملانا مجھ کو
تو مرے دل میں رہے میں تری نظروں میں رہوں
اپنی نظروں سے الہٰی نہ گرانا مجھ کو
وسعت قلبی کا شیشہ مجھے عطا کرنا
تنگ نظری سے ہمیشہ تو بچانا مجھ کو
نفس میرا ہو شریعت پہ مطمئن یا رب
اور تو اپنا بنادینا دیوانہ مجھ کو
آمد شعر ہے اور کیف ہے ، ہے فضل ترا
اپنے آدابِ محبت بھی سکھانا مجھ کو
ترا بندہ ہوں میں خاکی جو ہے شبیر ؔ موسوم
رہِ شبیر ؔ حقیقت میں دکھانا مجھ کو