پوٹلی ہی جل گئی


اک چوٹ دل پہ لگ گئی جو ضربِ دل بنی

تیری خوشی ہے جس میں وہی میری بھی خوشی


میں حالِ دل بیان کن الفاظ میں کروں

تیری نظر پڑی تو زندگی بدل گئی

اک پیار کی نظر نے مجھے کاٹ ہی دیا

جس کے لیے گزرگیا ہر رہگزر سےہی

کہہ دوں وفورِ عشق سے عاشق ترا میں ہوں

پر ہوش سے دیکھوں نظر آؤں کہیں نہیں

اس نور کی بارش نے مجھے کردیا بے کل

ایک چوٹ جب لگی ہے تودل پہ چل ی چھری

اب فکر ہے کوئی نہ کوئی غم مجھے شبیر ؔ

دنیا کی خواہشات کی پوٹلی ہی جل گئی