سوچ لے کچھ تُو کہ کتنی ہے حماقت غصہ
نفس کے جہل و سفاہت کی علامت غصہ
غلطیاں دوسروں کی اور سزا تجھ کو ہو
کتنا نقصان کرے تیری یہ حرکت غصہ
وقت پہ عقل نہ ہو بعد میں پچھتاوہ ہو
کہنا ہےٹھیک کہ ہے کوئے ملامت غصہ
جو طریقے سے ہو اک بات دل کو موم کرے
اور کتنی ہی بہا لے جائے محنت غصہ
تجھ کو دشمن کی ضرورت نہیں کچھ اور شبیر ؔ
بات کرنے میں اگر تیری ہے عادت غصہ