صورتِ دین میں دنیا کی طلب ؟

دیں میں جن کو بھی حرام سے احتیاط نہیں

یہی وجہ ہے کہ خدا بھی ان کے ساتھ نہیں

یہ شہرتوں کے سمندر میں ڈوب جانا ہے

جو شوقِ غیر میں اس کا شوقِ ملاقات نہیں

ہم مکلف تو صرف جائز طریقوں کے ہی ہیں

کیونکہ ممنوع کبھی باعث نجات نہیں

صورتِ دین میں دنیا کی طلب ؟ اف کیسی

ہے کیا یہ دین ؟ جو مطلوب اس کی ذات نہیں

میں بینروں پہ جو تصویرِ مولوی دیکھوں

جو ہونی ان میں ہے سمجھوں کہ اب وہ بات نہیں

مرے اشعار تو ناراض کرے ہیں شبیر ؔ

کيا دن کو دن نہ کہوں؟ رات کو میں رات نہیں؟