نظر کی حفاظت

نظر کی حفاظت بہت ہے ضروری

بدوں اس کی ہوتی خدا سے ہےدوری

نظر آئے سوچے کہ دیکھا نہیں ہے

ہاں قصداً نہ ڈالے یہ کوشش ہو پوری

اگر آۓ سامنے کوئی غیر محرم

ہٹا دے نظر تو بنے اس سے نوری

نظر کا جھکانا یہ سیکھوگے تب ہو

یہ چلنا ہے دین پرنہ کہ کھانا چوری

اگر دل شبیرؔ اس بلا سے بچا لے

ملے باآسانی مقام حضوری