کس لیے آیا تھا اور کیا کرلیا
دامن اپنا کس سے میں نےبھر لیا1
پیٹھ اپنے بوجھ سے تو تھی جھکی
دوسروں کا بوجھ اپنے سر لیا2
قول تو اپنے بہت اچھے رہے
پر عمل میں اس کا کیا اثر لیا
جو پڑے تھے در پہ جھک کر بچ گئے3
سمجھے خود کو کچھ تو اس کو دھر لیا4
تاک میں دشمن ہے بیٹھا مستعد5
ساتھ میرا ساتھی بھی اندر لیا6
تیر کھینچے ہےکمان میں ہر وقت7
دل دماغ میرا نشانہ پر لیا8
ایک دم غفلت کی گنجائش نہیں
کیا نہ ہووے اس کو ہلکا گر لیا9
ہم نے بھی شبیر ؔ توبہ کی ہے اب
اس سے بدلہ اس طرح بہتر لیا10
میں کونسے اعمال کرنے آیا تھا اور کونسے اعمال کردیئے
خود اپنے اعمال کونسے اچھے تھے کہ دوسروں کے اعمال کا بوجھ بھی اپنے سر لے لیا
جنہوں نے عاجزی اختیارکی وہ بچ گئے
جو عُجب میں مبتلا ہوئے ان کی گرفت ہوگئی
ہمارا دشمن شیطان ہمارے تاک میں مستعد بیٹھا ہوا ہے
اور میرا نفس جو میرے اندر ہے اس کو بھی شامل کرلیا
ہر وقت وساوس کے تیر برسارہا ہے
ان کا نشانہ میرادل و دماغ ہے
ان وساوس کے بارے میں ذرا بھی غفلت مجھے تباہ کرسکتی ہے
توبہ کرکے شیطان کی ساری سکیموں پر پانی پھیر دیا