جاتی نہیں ہے میری جو دل کی ہے تشنگی
اس بے قرار دل کو ملے کیسے تسلی
بس ہم کو چاہیے ہے کہ ہم وہ کریں فقط
جو چاہے وہ اور اس میں ہی گزرے یہ زندگی1
دنیائے دل آباد کریں ذکر سے اس کے
کرلے ہمارے نام سے وہ یاد ہم کو بھی2
وہ دل میں تو آتے ہیں سمجھ میں نہیں آتے
سمجھا کہ ذاتِ بخت3 کی پہچان ہے یہی
شبیر ؔ اس کا پاک نام دل پہ نقش کر
دنیا کی محبت تو ہےبس دل کی گندگی
جو رب چاہے وہی ہم کریں اس میں ہماری زندگی گزر جائے
قرآن کے مطابق ،جو بھی اللہ کو یاد کرتا ہے اللہ اس کو یاد رکھتا ہے
اللہ تعالی ٰ