موت بھی اک حسیں تصور ہے

موت بھی اک حسیں تصور ہے دوست کو دوست سے ملائے گا

دل جب اس کا ہے کتنا خوش ہوگاجس وقت اس کے پاس جائے گا1

 

زندگی اک حسیں امانت ہے اپنے محبوب کی محبت کی2

کتنا وہ خوش نصیب ہو گا پھر اس سے جو فائدہ اٹھائے گا3

 

اپنا دل خوب سجا لینا اب تجھ کو دن جتنے بھی ملیںیاں پر4

ذکر سے اس کو خوب روشن کر مال ِ کِ دل یہاں پہ آئے گا5

 

اپنی آنکھوں کو گند سے موڑو اس طرف جس طرف ہے یا ر موجود6

کچھ تو دیکھو بھی دل کی آنکھوں سے اس کے جلوے جو وہ دکھائے گا7

 

اس کے دشمن کی جو آوازیں ہیں اپنے کانوں کو روک لیں ان سے8

دل کے کانوں کو اس طرف کردو سن لے کچھ وہ جو وہ سنائے گا9

 

وہ تمہیں دیکھ جو رہا ہےشبیر10 تم بھی سمجھو کہ اسے دیکھتےہو11

دل کو دنیا سے خالی کردے12 تواپنے دل میں پھر اس کو پائے گا13




  1. موت کے وقت دل کو کتنی خوشی ہوگی

  2. اپنے محبوب کے ساتھ محبت کرنے کے لیے زندگی بڑی امانت ہے

  3. جو اس میں نیک اعمال کرے گا خوش نصیب ہے

  4. قلب سلیم پر ہی فیصلہ ہوگا اس لیے دل کو یہاںخوب سنوارنا چاہئے

  5. کثرتِ ذکر سے دل روشن ہوتا ہے اور ہمارا دل اللہ ہی کے لیے ہے

  6. گندی خواہشات کو پورا کرنے کی بجائے اللہ تعالی ٰ کے احکامات مانو

  7. اپنے دل کی آنکھوں سے اس کی برکات کا پھر مشاہدہ کرلینا

  8. موسیقی وغیرہ کی آوازیں اللہ کے دشمن کے ہتھیار ہیں ان کو نہ سنو

  9. قرآن کی طرف کان لگاو ٔ یا غیبی الہام کی طرف

  10. تیرا اس کو نظر آنا تو یقینی ہے

  11. تو بھی یقین کے ساتھ محسوس کر کہ تو اس کو دیکھ رہاہے

  12. جو بھی اپنے دل کو دنیا کی محبت سے خالی کرسکے گا

  13. تو وہ پھر اپنے دل میں اللہ کی موجودگی محسوس کرے گا