خشوع

کوئی پوچھے نماز میں کیا ہے خشوع

بتادے جیسے کہ ہوتا ہے وضو

وضو نماز کا ظاہر کرے ٹھیک

خشوع سے دل میں ترے آۓ هُو

وہ ترے سامنے ہو دیکھے اسے

دل کی آنکھوں سے اس کو دیکھے تو

ورنہ یہ ہو وہ تجھے دیکھتا ہے

اس طرح کرلے خود کو تو یکسو

یہ نماز پھول ہے شبیرؔ سمجھ

اور خشوع اس کی مگر ہے خوشبو