جس نےبھی اس کے واسطے خود کو گرا لیا
اس قدردان نے اس کوتو اوپر چڑھالیا
ناداں نے سر اٹھا کے خود کو کردیا معتوب
اور جو ہے سمجھ دار اس نے سر جھکالیا
جو بولتے بے حد ہیں وہ پکڑے گئے، ان میں
خاموش نے خاموشی سے خود کو بچا لیا
جو ہیں سمجھتے خود کوکہ کچھ ہیں وہ کچھ نہیں
سمجھے نہ خود کو کچھ بھی، انہوں نے کمالیا
اس در کی بڑائی کا کیا حساب ہے شبیر
اس میں فنا سے ہی در مراد پالیا