شریعت پہ چلوں

دل میں ہے تیری محبت تو شریعت پہ چلوں

اور ساری زندگی عقیدۂِ وحدت پہ چلوں

آپ نے زندگی بھر جو یہاں کی ہے محنت

وہ مری جان ہےمیں بھی اُسی محنت پہ چلوں

کیا یہ ممکن ہے تجھے چاہوں اور مانوں نہ ترا

بلکہ ہروقت میں تیری مخالفت پہ چلوں؟

ہو کسی کام میں آپ کابھی طریقہ موجود

میں اسے چھوڑ دوں بدبخت بنوں بدعت پہ چلوں؟

تجھ سا کوئی نہیں مخلوق میں، عقیدہ ہے مرا

تو ہی محبوب مجھے، تیری اطاعت پہ چلوں

مجھے عزیز اپنی جاں سے تری ہر نسبت

میں اس کی لاج رکھوں اس سے محبت پہ چلوں

جو اہل بیت ہیں سارے وہ ہیں محبوب آپ کو

قریب ان کے ہوں ہر دم اور سعادت پہ چلوں

ہماری مائیں اور ازواج مطہرات جو ہیں

وفا شعار ہوں ان کی ان کی خدمت پہ چلوں

جو صحابہؓ ہیں آپ ﷺ کے آپﷺ کو کتنے ہیں عزیز

ان کے بارے میں بھی میں عشق و عقیدت پہ چلوں

آپﷺ کا پیغام سمجھ کے میں اس کو پھیلاؤں

مصداق آیت میں کنتم خیر امت پہ چلوں

یہی منشورِ زندگی ہے اور آئین میرا

اگر میں اس پہ چلوں تو بس ہدایت پہ چلوں

میں اگر حبِ الٰہی کا ہوں طالب شبی ؔ ر

میں کیوں نہ حکمِ الٰہی سے پھر سنت پہ چلوں